مسلح جدوجہد نے مسائل بڑھائے، غلط راستے کا انتخاب کیا تھا، بلوچ عسکریت پسند کمانڈر گلزار امام

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کالعدم تنظیم کے سابق کمانڈر گلزار امام شنبے کا کہنا ہے کہ میں نے جس راستے کا انتخاب کیاتھا وہ غلط تھا، ہمارے مسائل کا پُرامن حل ممکن ہے۔

کوئٹہ میں وزیرِ داخلہ بلوچستان ضیاء اللّٰہ لانگو کے ہمراہ کالعدم تنظیم کے سابق کمانڈر گلزار امام شنبے نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے حقوق کی جنگ صرف آئینی اور سیاسی حوالے سے ممکن ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستانی فرم کی ٹیکنالوجی کے میدان میں امریکی اسٹارٹ اپ کے ساتھ شراکت داری

انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ریاست ماں کا کردار ادا کرتے ہوئے اصلاح کا موقع دے گی۔

گلزار شمبے نے کہا کہ کوئی شک نہیں کہ ریاستی اداروں کو بلوچستان کے مسائل کا ادراک ہے، وہ سنتے ہیں، لڑائی میں اپنا وقت ضائع نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دونوں جانب سے جتنے بھی لوگ شہید ہوئے اس پر معافی کا طلب گار ہوں۔

اس موقع پر وزیرِ داخلہ بلوچستان ضیاء اللّٰہ لانگو نے کہا کہ مسائل بات چیت سے حل کیے جا سکتے ہیں، ریاست اور اداروں سے کھیلنے والوں کو کوئی رعایت نہیں دی جا سکتی۔

Related Posts