راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں گزشتہ 1 ماہ سے قید 80 سالہ بے گناہ بزرگ کی ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سول جج اسلام آباد نوید خان نے ڈکیتی کے کیس میں قید 80 سالہ بزرگ کی ضمانت منظور کرکے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ سابق ایس ایچ او تھانہ آئی 9 ، سب انسپکٹر اقبال گجر نے ٹیم کے ساتھ مل کر 80 سالہ بزرگ کو گرفتار کیا تھا۔
اقبال گجر آج کل ون فائیو میں تعینات ہیں۔ انہوں نے 80 سالہ بزرگ عبدالستار کو کراچی کے علاقے کورنگی سے حراست میں لے کر 16 ماہ قبل 17 مارچ 2020ء کا مقدمہ ان پر ڈال کر عبدالستار کو اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقل کردیا، مقدمے کا مدعی ظفر خان صوابی سے تعلق رکھتا ہے۔
مقدمے میں ظفر علی خان کا کہنا ہے کہ 17مارچ 2020 کو 4 بج کر 30 منٹ پر میں اپنے دوست کے ہمراہ ویگو گاڑی پر راولپنڈی کی صدر مارکیٹ میں درہم لینے کیلئے آیا تھا، جہاں میری مارکیٹ میں کسی ڈیلر سے بات نہیں بنی۔
مدعی مقدمہ کا مقدمے کے متن میں کہنا ہے کہ میں اپنی رقم 58 لاکھ 40 ہزار روپے لے کر اپنے گھر صوابی واپس جارہا تھا، جی ٹی روڈ پر کاکا خیل سی این جی اسٹیشن کے قریب 2 نامعلوم گاڑیوں نے میرا راستہ روک لیا۔
کچھ نامعلوم مسلح افراد گاڑیوں سے اترے اور فائرنگ کی، ہمیں مارا پیٹا اور رقم چھین کر فرار ہوگئے۔ تھانہ نون پولیس نے مقدمہ درج کر لیا جس کے 1 سال 3 ماہ بعد پولیس نے 80 سالہ بزرگ کو کراچی سے گرفتار کیا اور انہیں 1ماہ تک سلاخوں کے پیچھے رکھا۔
آج اسلام آباد کی سول عدالت نے 80 سالہ بزرگ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے تاہم سلاخوں کے پیچھے گزارا گیا 1 مہینہ بزرگ شہری کے اہلِ خانہ کیلئے پریشانی کا باعث رہا جنہیں 12 روز تک ان کی گرفتاری سے لاعلم رکھا گیا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل تھانہ آئی 9 کے سابق ایس ایچ او، سب انسپکٹر اقبال گجر نے 16 ماہ پرانے کیس میں کراچی سے گرفتار کیے گئے 80 سالہ بزرگ کو اڈیالہ جیل منتقل کردیا۔
آج سے 16 ماہ قبل ڈکیتی کے کیس میں 80 سالہ بزرگ کو کراچی کے علاقے کورنگی سے گرفتار کیا گیا۔ بے گناہ بزرگ کے ورثاء 12 روز تک دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوئے تاہم 12ویں روز بزرگ نے اڈیالہ جیل راولپنڈی سے رشتہ داروں کو فون کرکے ڈکیتی کے جھوٹے کیس سے آگاہ کیا۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی، ڈکیتی کیس میں کراچی سے گرفتار 80 سالہ بزرگ اڈیالہ جیل منتقل