سابق پاکستانی فاسٹ بولر محمد عامر نے بابر اعظم کے تمام فارمیٹس کی کپتانی چھوڑنے کے بعد کہا کہ بابر اعظم کے پاس بطور کھلاڑی ثابت کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔
30 سالہ عامر نے دلیل دی کہ اعظم کو اسے بطور کپتان ہٹانے کو ایک چیلنج کے طور پر لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کو میرا یہ مشورہ ہے کہ وہ اس چیز کوچیلنج کے طور پر لیں۔ ایک نجی ٹی وی کے نیوز پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عامر نے کہا کہ ان کے پاس بطور کھلاڑی ثابت کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔
عامر نے پھر نئے ٹیسٹ کپتان شان مسعود کے بارے میں بات کی اور کہا کہ وہ ایک اچھے کپتان ثابت ہو سکتے ہیں۔
عامر نے کہا کہ شان مسعود کا ڈومیسٹک سیزن شاندار رہا ہے۔ وہ ایک عظیم کپتان بن سکتا ہے۔
دوسرا سیمی فائنل: جنوبی افریقا کا آسٹریلیا کو جیت کیلئے 213 رنز کا ہدف
دریں اثنا، بائیں ہاتھ کے آل راؤنڈر عماد وسیم جو اس شو میں بھی موجود تھے، نے کہا کہ بابر کا فیصلہ بہت اچھا ہے کیونکہ انہیں اب کپتانی کا دباؤ نہیں اُٹھانا پڑے گا۔