وکٹ کیپر بلے باز اعظم خان ، جو پاور ہٹر ہونے کی وجہ سے اپنی ساکھ کا مظاہرہ کرچکے ہیں۔ انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے خلاف آئندہ ٹی ٹونٹی سیریز کے لئے پاکستان ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم 8 جولائی سے 20 جولائی تک انگلینڈ میں 3 ون ڈے انٹرنیشنل اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی۔ اس سے قبل پاکستانی ٹیم ویسٹ انڈیز میں 5 ٹی ٹوئنٹی اور 2 ٹیسٹ میچز کھیلے گی۔
کچھ ناقدین نے اعظم خان کو قومی اسکواڈ میں شامل کرنے پر کڑی تنقید کی ہے۔ ان کا ایک سوال اٹھاتے ہوئے کہنا ہے کیا اعظم خان کو میرٹ کی بنیاد پر قومی اسکواڈ کے لئے منتخب کیا گیا تھا یا اس وجہ سے کہ وہ معین خان کا صاحبزادے ہیں۔؟
اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا جاسکتا کہ اگر کوئی شخص بڑے عہدے پر فائز ہے تو اس کے کسی رشتے دار کو اپنی پرفارمنس دکھانے کا موقع نہیں دیا جانا چاہیے۔ تاہم سبھی کی طرح اگر موقع دینا ہے تو میرٹ پر دینا بنتا ہے۔ اور موقع شارٹ کٹ کے ذریعے فراہم نہیں کیا جانا چاہیے۔
کرکٹ اعظم خان کو دورہ انگلینڈ اور دورہ ویسٹ انڈیز کےلیے میرٹ پر منتخب کیا گیا مگر ستم ظریفی یہ ہے کہ ان کی صلاحیتوں نے پی ایس ایل کی صرف ایک فرنچائز کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔
اعظم خان اپنی پرفارمنس کی وجہ سے پچھلے سال سے سلیکٹرز کی نظر میں تاہم انہیں 130 کلو گرام وزن کم کرنے کا بار بار کہا جارہا تھا۔
پاکستان سپر لیگ سمیت 36 ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی میچز میں اعظم خان کا اسٹرائیک ریٹ 157 ہے، جو محدود اوور کی کرکٹ کے حوالے سے بہت بہتر ہے۔ اعظم خان کو ابھی بھی اپنی فٹنس پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ تاہم ان کی متاثر کن بلے بازی کو نظرانداز کرنا مشکل تھا۔ لیکن ان کے لئے مشکل سے متاثرہ بیٹسمین کی صلاحیتوں کو نظرانداز کرنا مشکل تھا۔ اعظم خان کی شمولیت سے مڈل آرڈر بلے بازی میں پاور ہٹنگ کا مسئلہ بھی حل ہو جائےگا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کا اعظم خان کو ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شامل کرنا ایک خوش آئند فیصلہ ہے۔ ہم اعظم خان کے بہتر مستقبل کےلیے دعاگو ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : کراچی کے تاجروں کو صبر جواب دے گیا، مارکیٹیں رات 8 بجے تک کھولنے کافیصلہ