لوگ مولانا صاحب کے ذریعے اپنے کام نکلواتے جارہے ہیں،مصطفی کمال

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت ختم ہونے کو زندگی اور موت کا مسئلہ نہیں بنانا چاہیے، مصطفیٰ کمال
حکومت ختم ہونے کو زندگی اور موت کا مسئلہ نہیں بنانا چاہیے، مصطفیٰ کمال

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ اور سابق سٹی ناظم کراچی سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ وزیراعظم اپوزیشن سے بات اور آئینی تقاضے پورے کرنے کو تیارنہیں۔

آئین کہتا ہے کہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر ملکر معاملات حل کریں، وزیراعظم سندھ آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں، بات نہیں کرتے،لوگ کہہ رہے ہیں مولانا بند گلی میں پھنس گئے جبکہ ایسابالکل نہیں ہے، لوگ مولانا صاحب کے ذریعے اپنے کام نکلواتے جارہے ہیں۔

جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں مصطفی کمال ودیگرکیخلاف غیرقانونی الاٹمنٹ کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا اور فریقین کو تحریری دلائل پیش کرنے کیلئے3دن کی مہلت دے دی۔

دوران سماعت چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے استفسارکیاکہ کسی ہاکرکورقم واپس ملی ہے یاہاکرزبھی ڈمی تھے؟ ،جس پرپراسیکیوٹر نیب نے بتایا کہ سیکرٹری کے ذریعے رقم واپس کردی گئی تھی۔

مزید پڑھیں : نوکریوں کے معاملے پر پاکستانیوں سے دھوکا کیاگیا، مصطفیٰ کمال کی حکومت پر تنقید

چیف جسٹس ہائی کورٹ نے کہا کہ یہی ہوتا ہے یہاں کورنگی والوں کوواٹربورڈکی زمین پربٹھا دیاگیاتھا، یہاں اسی طرح غریبوں کی خدمت ہوتی ہے۔

پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مصطفی کمال نے کہا کہ یہاں والوں کو بغیر ویزے کے آنے جانے دیں، سرحد بھی کھولنا چاہیے کیونکہ لوگ بھارت جاتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ لوگ کہہ رہے ہیں مولانا بند گلی میں پھنس گئے ، نہیں ایسابالکل نہیں ہے وہ بند گلی میں نہیں، لوگ مولانا صاحب کے ذریعے اپنے کام نکلواتے جارہے ہیں۔

مولانا صاحب موجودہ حکومت سے الیکٹورل نظام پر بات کریں اور ڈیجیٹل الیکشن پر بات منوائیں۔کراچی کی صورتحال سے متعلق انہوں نے کہاکہ پہلے کچرا اٹھانا  مسئلہ تھا اب کچرا بھول گئے ہیں، اب کتے کے کاٹے کی ویکسین مسئلہ بن گیا ہے، جب تک لوگ کھڑے نہیں ہوں گے تو مسائل حل نہیں ہوں گے۔

Related Posts