عدالت نے سینئر صحافی ایاز امیر کا بہو کے قتل کے کیس میں 1 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں پولیس کے حوالے کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی ایاز امیر کو بیٹے شاہنواز کے ہاتھوں بہو کے قتل کے کیس میں تفتیش کی غرض سے گزشتہ روز گرفتار کیا گیا تھا جن کو ڈیوٹی جج زاہد ترمذی کی عدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
اے این ایف کی کارروائی، کار سے 132 کلو چرس برآمد، ملزم گرفتار
سینئر صحافی ایاز امیر کا عدالت میں اپنی صفائی میں کہنا تھا کہ میں نے قتل کے واقعے کی اطلاع خود پولیس کو دی، ایس ایچ او کو فارم ہاؤس کا پتہ بھی میں نے ہی دیا۔ جس وقت قتل ہوا، میں اسلام آباد کی بجائے چکوال میں موجود تھا۔
ایاز امیر کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایاز امیر کے خلاف قتل کا کوئی ثبوت نہیں۔ پولیس تصدیق کرچکی کہ واقعے کی اطلاع ایاز امیر نے ان کو دی تھی۔ ان کا نام مقدمے کے متن میں بھی درج نہیں۔ پولیس نے عدالت سے 4روزہ ریمانڈ کی درخواست کردی۔
دورانِ سماعت پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ ہائی پروفائل کیس کے باعث ملزم کے والد ایاز امیر کو شاملِ تفتیش کرنا ضروری ہے۔ عدالت نے 4روزہ ریمانڈ کی استدعا پر 1 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا جس کے دوران مزید تفتیش ہوگی۔