آئین کے تحت عورت مارچ کو نہیں روکا جاسکتا ، لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ سنادیا

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Aurat March can’t be stopped under Constitution’: LHC

لاہور:ہائیکورٹ نے عورت مارچ کے انعقاد کے خلاف درخواست کو سمیٹتے ہوئے اپنے پہلے بیانات کا اعادہ کیا کہ آئین کے تحت اجتماع کو روکا نہیں جاسکتا ہے ۔

جوڈیشل ایکٹوزم کونسل کے چیئرمین اظہر صدیق کی طرف سے دائر کی گئی درخواست میں دعوی کیا گیا تھاکہ ریاست مخالف جماعتیں عوام میں انتشار پھیلانے کے مقصد کے ساتھ مارچ کی مالی اعانت فراہم کررہی ہیں۔

ان کی پٹیشن میں اس مارچ کواسلام کے اصولوں کے خلاف پوشیدہ ایجنڈے کے ساتھ فحاشی اور نفرت پھیلانے کاسبب بھی قرار دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:عورت مارچ نے حقیقی مسائل کو پس پشت تو نہیں ڈال دیا؟

سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ ملک کے قانون اور آئین کے تحت عورت مارچ کو روکا نہیں جاسکتا لیکن مارچ کرنے والوں کونفرت انگیز تقریر اور بے حیائی سے باز رہناچاہئے۔

اس سے قبل محکمہ پولیس نے اس معاملے پر تحریری جواب پیش کیا تھا اور کہا تھا کہ مارچ کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ لیکن پولیس نے منتظمین کو یاد دلایا کہ لاہور کی مال روڈ کسی بھی طرح کے عوامی اجتماع کی حدود نہیں تھی۔

Related Posts