گورنمنٹ ڈگری کالج کے لئے مختص اراضی پر لینڈ مافیا کی قبضہ کی کوششیں

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گورنمنٹ ڈگری کالج کے لئے مختص اراضی پر لینڈ مافیا کی قبضہ کی کوششیں
گورنمنٹ ڈگری کالج کے لئے مختص اراضی پر لینڈ مافیا کی قبضہ کی کوششیں

کراچی: قائدآباد گورنمنٹ ڈگری کالج کے لئے مختص 3 ایکڑ اراضی پر پلاٹنگ اور غیر قانونی واٹر ہائیڈ رنٹ بنانے کے لیے لینڈ مافیا نے قبضہ کرنا شروع کردیا۔ ملیر پل کے نزدیک قائد آباد پر لینڈ مافیا نے وزیر بلدیات سندھ کا نام لیکر قبضہ کرلیا، اہل علاقہ کا قبضہ مافیا کے خلاف احتجاجی مظاہرہ۔

2009-2010میں اس وقت کے رکن سندھ اسمبلی پیپلز پارٹی حاجی مظفر علی شجرہ نے قائد آباد کی عوام کے لئے ملیر ندی N-5ہائی وے پل سے متصل نزد ریور ویلی تین ایکڑ زمین لینڈ یوٹیلائزیشن لیٹر نمبر 01-152-11/SO-VIII-118/12 مورخہ 21-2-2012 کو تین ایکڑ زمین کی منظوری کروا کر اہل علاقہ قائد آباد کو تحفہ دیا۔

مگر علاقہ کی بدقسمتی کہ مورخہ 17-03-2013 کو اس زمین پر لینڈ مافیا نے قبضہ کر لیا، جبکہ عوامی احتجاج پر مورخہ 17-03-2013 کو مختیار کار ابراہیم حیدری کی مدعیت میں تھانہ انٹی انکروچمنٹ میں ایف ائی ار 03 / 2013 درج کی گئی۔

بعد ازاں ایک اور لینڈ مافیا کی پارٹی نے کالج کی زمین پر قبضہ کر لیا، لینڈ مافیا کے سرغنہ کو سب ڈویژن ابراہیم حیدری کے مختیار کار نے گرفتار کرنے کے بعد ساز باز اور بھاری ڈیل کر کے دو ایکڑ زمین کالج کی قبضہ کروادی اور اس پر ایک جعلی حمل گوٹھ بنا دیا گیا جو تاحال قائم ہے۔

اب اس کالج کی باقی ایک ایکڑ اور اس کے ساتھ واٹر بورڈ کی واٹر لائن جو ملیر کینٹ جانے والی 72 انچ قطر کی لائن گزر رہی ہے،لینڈ مافیا کے کارندوں نے اس پر قبضہ کرنا شروع کردیا ہے اور اس میں ملوث افراد وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کا نام استعمال کر رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لینڈ مافیا یہاں غیر قانونی ہائیڈرنٹ بنانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔واضح رہے کہ ملیر ریور برج بننے کے بعد قائد آباد انٹر چینج مذکورہ مقام کے قریب بننے سے یہ جگہ قیمتی ہو جائے گی۔

اس لئے لینڈ مافیا نے ملیر ریور برج کے افتتاح کے فوری بعد قبضہ کرنے کی نیت سے کالج کے لئے مختص جگہ کی بھاری مشینری سے صفائی شروع کروا کے چار دیواری کا کام شروع کرادیا ہے،مذکورہ 3 ایکڑ اراضی سرکاری ہے اور سپریم کورٹ کی جانب سے سندھ سمیت پورے پاکستان میں سرکاری زمین کو الاٹ کرنے پر پابندی ہے۔

Related Posts