لندن میں نواز شریف پر حملہ کس نے اور کیوں کیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لندن میں نواز شریف پر حملہ کس نے اور کیوں کیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں
لندن میں نواز شریف پر حملہ کس نے اور کیوں کیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

پاکستان مسلم لیگ (ن)  کے تاحیات قائد اور سابق وزیرِ اعظم پاکستان میاں نواز شریف پر مبینہ طور پر نقاب پوش افراد نے حملہ کیا ہے جس پر اسکاٹ لینڈ یارڈ کا مؤقف سامنے آگیا۔

تفصیلات کے مطابق لندن میں نواز شریف پر حملہ ہوا یا پھر سابق وزیرِ اعظم کے صاحبزادے حسن نواز کے دفتر پر نقاب پوش افراد ملاقات کیلئے آئے، معاملہ الجھ گیا۔

ن لیگ برطانیہ کے رہنما ناصر بٹ کے گھر پر ماسک پہنے ہوئے افراد کی آمد سے نواز شریف پر حملے کے تاثر کی نفی ہوئی تاہم ن لیگی رہنماؤں نے نقاب پوش افراد کے حملے کا الزام عائد کیاہے۔

میڈیا ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پرائیویٹ ایجنسی والوں نے ماسک لگا رکھا تھا۔حسن نواز کے دفتر کے سامنے مشکوک افراد کے حملے پر اسکاٹ لینڈ یارڈ کا مؤقف بھی سامنے آگیا۔

اس حوالے سے اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ اسٹین ہوپ ہاؤس پر کسی حملے، کسی کے زخمی ہونے یا تشدد کے ثبوت نہیں ملے تاہم ہاؤس کے باہر مشکوک افراد کی موجودگی کی اطلاع ضرور ملی۔

اسکاٹ لینڈ یارڈ نے کہا کہ پولیس وہاں پہنچی تو کار میں سوار افراد اسٹین ہوپ ہاؤس سے جا چکے تھے تاہم سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف پر حملہ ہوا۔

ن لیگی رہنماؤں کا مؤقف

واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کی زندگی کے ساتھ ساتھ دورانِ حراست کھلواڑ کرنے والے اب تک باز نہیں آئے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کا مقابلہ اس سوچ سے ہے جس نے میری بیمار والدہ کی تصویریں بنانے کی کوشش کی۔

مریم نواز نے کہا کہ اس سوچ نے ہوٹل میں میرے کمرے کا دروازہ توڑا اور اب پھر نواز شریف پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی۔ خدا کسی کو کم ظرف اور بزدل دشمن نہ دے۔ 

ٹوئٹر پر واقعے کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ سیاسی خلفشار اور شکست کا بدلہ لینے کیلئے جرم کا راستہ اپنایا گیا۔ تیسرے درجے کے مجرم عوام کی آواز خاموش نہیں کراسکتے۔

انہوں نے حکومت پر سابق وزیرِ اعظم پر حملہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف پاکستان کے عوام کی آواز ہیں اور اللہ تعالیٰ ہمیشہ ان کی حفاظت کرے گا۔ 

قائدِ حزبِ اختلاف قومی اسمبلی شہباز شریف نے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔

اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے کہا کہ غنڈوں کا نواز شریف پر حملے کی غرض سے دفتر میں گھسنا سوالیہ نشان ہے، تاہم ذرائع کا دعویٰ ہے کہ معاملہ لین دین کا تھا۔

ویڈیو میں موجود جگہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما ناصر بٹ کے مطابق ان کا اپنا گھر ہے۔ قبل ازیں ناصر بٹ پاکستان میں کئی سنگین مقدمات میں بھی ملوث رہے ہیں۔

پنجاب اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ نواز شریف پر حملہ پاکستان کے عوام پر حملہ ہے۔ گھٹیا ہتھکنڈوں سے نہ پہلے گھبرائے تھے نہ اب گھبرائیں گے۔ 

ناصر بٹ سے ریکوری کا معاملہ؟

باوثوق ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پرائیویٹ ریکوری یونٹ کے اہلکار ن لیگی رہنما ناصر بٹ سے رقم وصول کرنے کیلئے گئے تھے۔ ناصر بٹ کا عمران نامی شخص سے گاڑی کے لین دین کا معاملہ جاری تھا۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ عمران نامی شخص نے گاڑی کی رقم دینے سے انکار پر عدالت سے رجوع کیا جس کے بعد حکم جاری کیا گیا کہ ناصر بٹ کا گھر فروخت کرکے رقم وصولی کی جائے۔

عدالتی فیصلے کے بعد ناصر بٹ نے نوٹس وصول کرنےمیں تاخیری حربے استعمال کیے، جس پر پرائیویٹ ریکوری اہلکار حسن نواز کے دفتر جاپہنچے جہاں ناصر بٹ سے بحث و تکرار ہوئی۔

لین دین کے معاملے کو نواز شریف پر حملے کا سیاسی رنگ دے دیا گیا ہے۔ ناصر بٹ نے لین دین کے حوالے سے مؤقف دینے سے انکار کرتے ہوئے پولیس پر الزام تراشی کی۔ 

برطانیہ میں ن لیگ کے سینئر رہنما ناصر بٹ کا کہنا ہے کہ پولیس کو رپورٹ کی گئی تاہم پولیس 2 گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی جائے واردات پر نہیں پہنچی جس سے معاملہ مزید مشکوک ہوگیا۔ 

یہ بھی پڑھیں: ن لیگ سلیکٹڈ نیاز ی حکومت کا ہر سطح پر محاسبہ کرے گی، شہباز شریف

Related Posts