اسرائیلی پولیس کامسجد اقصیٰ پردھاوا57 فلسطینی زخمی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

At least 57 Palestinians injured as Israeli police raid Al-Aqsa mosque

یروشلم: اسرائیلی پولیس کی جانب سے رمضان کے دوران تشدد کا سلسلہ جاری، یروشلم کی مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے کے نتیجے میں 57 فلسطینی زخمی ہوگئے ۔

خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق پولیس نماز کے بعد مسجد کے کمپاؤنڈ میں داخل ہوئی اور ہجوم پر ربڑ کی گولیاں اور اسٹن گرینیڈ فائر کیے، جن میں سے کچھ پتھر پھینک رہے تھے۔ پولیس نے آنسو گیس چھوڑنے کے لیے ڈرون کا بھی استعمال کیا۔

یروشلم میں تشدد میں اضافے نے اسرائیل اور غزہ پر حکمرانی کرنے والی فلسطینی حماس تحریک کے درمیان گزشتہ سال کی جنگ کے دوبارہ ہونے کا خدشہ پیدا کر دیا ہے۔

اسرائیل کاکہنا ہے کہ غزہ سے دو راکٹ فائر کیے گئے ،یہ اس ہفتے اس طرح کا تیسرا واقعہ تھا جس نے مہینوں کے سکون کو توڑدیا ہے۔

الاقصیٰ مشرقی یروشلم کے اولڈ سٹی مرتفع کے اوپر واقع ہے جس پر اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں قبضہ کر لیا تھا تاہم اس اقدام کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔ فلسطینی مشرقی یروشلم کو اپنی مستقبل کی امید کی حامل ریاست کا دارالحکومت قرار دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں:افغانستان، مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے

فلسطینیوں نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ الاقصیٰ میں مسلمانوں کی عبادت پر پابندی لگا رہا ہے – جو کہ مسلمانوں کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے – جب کہ احاطے میں یہودیوں کی نماز پر طویل عرصے سے عائد پابندی کو نافذ کرنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کر رہے جبکہ اسرائیل اس کی تردید کرتا ہے۔

اسرائیلی پولیس کاکہنا ہے کہ انہوں نے اس وقت مداخلت کی جب سیکڑوں افراد نے پتھراؤ اور آتش بازی کی اور مغربی دیوار کے قریب پہنچ گئے، جہاں یہودیوں کی عبادت ہو رہی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ ایک خاتون پولیس افسر پتھر لگنے سے زخمی ہوئی اور آتش بازی سے ایک درخت کو آگ لگا دی گئی۔

Related Posts