یروشلم: اسرائیلی پولیس کی جانب سے رمضان کے دوران تشدد کا سلسلہ جاری، یروشلم کی مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے کے نتیجے میں 57 فلسطینی زخمی ہوگئے ۔
خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق پولیس نماز کے بعد مسجد کے کمپاؤنڈ میں داخل ہوئی اور ہجوم پر ربڑ کی گولیاں اور اسٹن گرینیڈ فائر کیے، جن میں سے کچھ پتھر پھینک رہے تھے۔ پولیس نے آنسو گیس چھوڑنے کے لیے ڈرون کا بھی استعمال کیا۔
یروشلم میں تشدد میں اضافے نے اسرائیل اور غزہ پر حکمرانی کرنے والی فلسطینی حماس تحریک کے درمیان گزشتہ سال کی جنگ کے دوبارہ ہونے کا خدشہ پیدا کر دیا ہے۔
اسرائیل کاکہنا ہے کہ غزہ سے دو راکٹ فائر کیے گئے ،یہ اس ہفتے اس طرح کا تیسرا واقعہ تھا جس نے مہینوں کے سکون کو توڑدیا ہے۔
الاقصیٰ مشرقی یروشلم کے اولڈ سٹی مرتفع کے اوپر واقع ہے جس پر اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں قبضہ کر لیا تھا تاہم اس اقدام کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔ فلسطینی مشرقی یروشلم کو اپنی مستقبل کی امید کی حامل ریاست کا دارالحکومت قرار دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں:افغانستان، مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے