سینیٹ قائمہ کمیٹی اجلاس: آصف زرداری کے مقدمات کراچی منتقل کرنے کی قرارداد منظور

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس: آصف زرداری کے مقدمات کراچی منتقل کرنے کا مطالبہ
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس: آصف زرداری کے مقدمات کراچی منتقل کرنے کا مطالبہ

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہوا جس کے دوران سابق صدر آصف علی زرداری کے مقدمات کراچی منتقل کرنے کی قرارداد منظور کر لی گئی۔ 

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق صدر آصف علی زرداری کے مقدمات زیر سماعت ہیں جس کے خلاف سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں منظور ہونے والی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مقدمات کراچی منتقل کیے جائیں۔

قائمہ کمیٹی کی سربراہی چیئرمین رحمٰن ملک نے کی جبکہ اجلاس کے دوران سینیٹ کے اراکین، سیکریٹری داخلہ، چیئرمین نادرا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام بھی موجود تھے۔ 

 شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کے حق میں سینیٹر کلثوم پرویز کے مقدمات کراچی منتقلی کے مطالبے کو قائمہ کمیٹی چیئرمین رحمٰن ملک نے قرارداد میں تبدیل کردیا جس کی کمیٹی کی اکثریت نے حمایت کی۔

کمیٹی اراکین نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیتے ہوئے اسے منظور کر لیا  جبکہ چیئرمین رحمٰن ملک کے مطابق آصف علی زرداری کی صحت پر کمیٹی از خود نوٹس لیتے ہوئے  زرداری کے ذاتی معالج سے علاج کا مطالبہ بھی کرچکی ہے۔

رحمٰن ملک نے کہا کہ آصف علی زرداری کے خلاف مقدمات کو کراچی منتقل کرنے کا مطالبہ قانون کے خلاف نہیں، اہلِ خانہ کراچی میں رہائش رکھتے ہیں، مقدمات کی سماعت دوسرے شہر میں کرنا بلا جواز ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ بابری مسجد کیخلاف انڈیا سپریم کورٹ کا فیصلہ قابل مذمت و مسلم اْمّہ کیلئے تکلیف دہ ہے۔

انہوں نے 9 نومبر کو  کہاکہ بابری مسجد کیخلاف انڈیا سپریم کورٹ کا فیصلہ آر ایس ایس و بی جے پی کے منشور کا تسلسل ہے۔  بابری مسجد کیخلاف بابا گورونانک کے جنم دن کے موقع پر امن دشمن فیصلہ سکھوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنا تھا۔

مزید پڑھیں: بابری مسجد کیخلاف فیصلہ قابل مذمت  ہے، رحمن ملک

Related Posts