پائیدار ترقیاتی اہداف کے لیے براعظم ایشیاء کی ترقی متاثر کن ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پائیدار ترقیاتی اہداف کے لیے براعظم ایشیاء کی ترقی متاثر کن ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک
پائیدار ترقیاتی اہداف کے لیے براعظم ایشیاء کی ترقی متاثر کن ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک

ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ  میں براعظم ایشیاء کی پائیدار ترقیاتی اہداف کے لیے ترقی کو متاثر کن قراردیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ پورے براعظم میں غربت کی لکیر سے نیچے گزارنے والوں کی تعداد قابل قدر حد تک کم ہوئی ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 2002ء میں 1ارب 1 کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے پائے گئے، تاہم 2015ء تک ان کی تعداد کم ہو کر 26 کروڑ 40 لاکھ رہ گئی جبکہ دُنیا کی مجموعی برآمدات سے حاصل کردہ آمدنی میں ایشیاء کا حصہ 30 فیصد ہوگیاہے۔

برآمدات سے حاصل کردہ آمدنی میں 2000ء سے 2018ء کی مدت کے دوران قابل قدر اضافہ دیکھنے میں آیا جبکہ پائیدار ترقیاتی اہداف (Sustainable Development Goals) کے اعتبار سے حاصل کردہ مجموعی ترقی کو متاثر کن اور قابل تحسین قرار دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق جو لوگ ایک دن میں 1.25 امریکی ڈالر سے بھی کم پر گزارہ کرتے ہیں، وہ غربت کی لکیر سے نیچے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق غربت کی لکیر سے نیچے موجود افراد کی تعداد میں 50 کروڑ سے زائد کی کمی انسانی تاریخ میں  تیز ترین کمی قرار دی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ 1990ء میں ایشیاء میں ایسے لوگ 55 فیصد تھے جو 2008ء تک کم ہو کر 24 فیصد رہ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: 22 ماہ میں 71 ارب روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں۔چیئرمین نیب

یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان نے ریکوڈک کیس میں عالمی ثالثی کمیشن کےفیصلےکاچیلنج کرنےکافیصلہ کرلیا۔عالمی ثالثی ادارےنےریکوڈک کیس میں پاکستان پر6ارب ڈالرسےزائدجرمانہ عائدکیاتھا۔

اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئےوفاقی وزیرتوانائی عمرایوب کاکہناتھا کہ ماضی میں حکومتوں کی احمقانہ پالیسیوں کی وجہ سےپاکستان پرجرمانے ہوئے۔ کارکے پاور رینٹل کیس ميں 1.2 ارب ڈالر اور ريکوڈک ميں 6.2 ارب ڈالر کےجرمانےعائدہوئے۔انہوں نےکہاکہ پاکستان ان جرمانوں کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ فی الحال ريکوڈک کيس ميں پاکستان پر جرمانے کو چيلنج کر رہے ہيں۔

مزید پڑھیں: ریکوڈک کیس،حکومت نے6 ارب ڈالر سے زائد جرمانہ چیلنج کرنےکافیصلہ کرلیا

Related Posts