جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر و سابق رکن قومی اسمبلی اسداللہ بھٹو نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اس وقت اپنی سیاست کررہی ہے، لوگ بھوک سے مر رہے ہیں اور یہ کرسی کی لڑائی میں مگن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک جس معاشی گرداب میں پھنس چکا ہے اس سے نکالنے کے لئے قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ کے اراکین کی تنخواہوں و مراعات میں کمی کی جائیں، ملک کو انتخابات نہیں بلکہ انتخابی اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ صاف و شفاف انتخابات کراکے عوام کے حقیقی نمائندے اقتدار حاصل کرسکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر پریس کلب میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
معاہدہ لوزان کی مدت ختم، کیا 2023 میں خلافت عثمانیہ بحال ہو رہی ہے؟
اسد اللہ بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ملک ایک یا دو دن میں ڈیفالٹ نہیں ہوتا بلکہ سابقہ حکومت کے معاہدوں کی بدولت ملک اس حالت میں پہنچا ہے، موجودہ حکومت میں شامل 14 سیاسی جماعتیں بھی عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن کی وجہ سے ملک کا پورا سسٹم خراب ہوگیا ہے، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر 14 سیاسی جماعتیں بھی عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے بجائے کرسی کی لڑائی میں مصروف ہیں، ہم نے انتخابی اصلاحات کے حوالے سے اپنی تجاویز دیدی ہیں، دیگر جماعتوں کو بھی اپنا موقف پیش کرنا چاہیئے تاکہ انتخابی اصلاحات کرکے صاف و شفاف الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات مذاق بن گئے ہیں، عمران خان کو کراچی بلدیاتی انتخابات کی فکر نہیں، وہ صرف اپنی حکومت بنانے کے خواہشمند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کے دورہ امریکا کے متعلق 2 ارب روپے خرچ کرنے کی باتیں سامنے آرہی ہیں، ایک ایسا ملک جو معاشی گرداب میں پھنسا ہوا ہو، اس کے وزیر خارجہ کو اس قدر پیسہ خرچ کرنا زیب نہیں دیتا، حکمرانوں کو اپنے شاہانہ اخراجات کم کرنے چاہیئے، دہشتگردی کے خاتمے کے لئے قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور حکومت کو ماضی کی طرح سخت پالیسیاں اختیار کرنی چاہیئے اور دہشتگردی کی لہر کو کچلنا چاہیئے۔