راولپنڈی: پاکستان تحریکِ انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ اگر لانگ مارچ کیلئے 200 بندے نکلے ہوتے تو حکومت نے اسلام آباد کو کنٹینرز کا قبرستان نہ بنایا ہوتا۔جیسی تیاری کی خبریں آرہی ہیں، لگتا ہے پوری قوم نکلے گی۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر نے اپنے ایک بیان میں لانگ مارچ میں عوام کی جوق درجوق شرکت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ذہنوں کی تبدیلی اور ایک نیا پاکستان ہے۔ پاکستان کے عوام کسی اور کے فیصلے ماننے کو تیار نہیں ہیں۔
لانگ مارچ کا 5واں روز، آج ہم گوجرانوالہ سے گزریں گے۔عمران خان
بیان میں پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے کہا کہ پاکستان میں کس کی حکومت ہو، اس فیصلے کا اختیار عوام کے پاس ہے۔ میاں صاحب، جو جی ٹی روڈ آپ چھوڑ کر گئے تھے، یہ وہ نہیں ہے۔سب مانتے ہیں کہ عمران خان ملک کو مسائل سے نکال سکتا ہے۔
سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ شہر ختم ہوجاتے ہیں مگر مخلوق ختم نہیں ہوتی۔ کوئی چھت، کوئی گلی ایسی نہیں جہاں عورتیں، بچے، مرد اور نوجوان نہ ہوں۔ حکمرانوں کو شرم آنی چاہئے، اسی عوام سے ووٹ لیتے ہیں، اسی کو جتھے کا نام دیتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے کہا کہ جس دن عمران خان اسلام آباد پہنچے گا، عوام کا سمندر وہاں ہوگا۔ کوئی لندن اور امریکا میں بیٹھ کر پاکستان کے فیصلے نہیں کرسکتا۔ پاک فوج دلیر ہے۔ فوج نے بے تحاشا قربانیاں دیں۔ فوج کی طاقت قوم کی محبت ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ میں دو ٹوک کہتا ہوں کہ کوئی مذاکرات نہیں ہورہے۔ جو غلطی سے وزیر اعظم بن گئے، انہیں خود یقین نہیں کہ وہ اس عہدے پر ہیں۔ ہمارے ملک میں جمہوری نظام صرف کاغذ پر ہے۔ شہباز شریف بغیر سکیورٹی پنجاب میں نکل کے دکھائیں۔ لگ پتہ جائے گا کہ آپ کہاں ہیں۔