الیکشن کمیشن کے ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی، اسد قیصر 13 دسمبر کو طلب

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسد قیصر
(فوٹو: آن لائن)

اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر پر الیکشن کمیشن کے ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے، کمیشن نے اسد قیصر کو 13 دسمبر کو طلبی کا نوٹس جاری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی الیکشن کمیشن کے تحت صوابی کے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر (ڈی ایم او) نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات سے قبل پی ٹی آئی کی تشہیر کرنے پر ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کا نوٹس جاری کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر اعظم کی پشاور آمد، الیکشن کمیشن کی قانونی کارروائی کی دھمکی

آر ایس ایس کا نظریہ کشمیر کے لیے نہیں بلکہ بھارت کیلئے بدقسمتی ہے، وزیر اعظم

الیکشن کمیشن کے نوٹس کے مطابق میڈیا میں ایک آڈیو کلپ زیرِ گردش ہے جس میں مبینہ طور پر اسد قیصر بلدیاتی انتخابات سے قبل اپنی پارٹی کی تشہیر کرتے ہوئے سنے جاسکتے ہیں۔ اسد قیصر کا کلپ میں کہنا ہے کہ پراجیکٹ کے ٹینڈرز جاری ہیں جس پر مطلع کیا جائے گا۔

کمیشن کے نوٹس میں تحریر کیا گیا ہے کہ قابلِ اعتماد اور الیکٹرانک میدیا کے ذریعے ہمارے علم میں آیا ہے کہ آپ اپنی ایک آڈیو میں ترقیاتی منصوبوں کی صورت میں ووٹروں کو پی ٹی آئی کیلئے اپیل کر رہے ہیں۔ معاملے پر وضاحت کیلئے 13 دسمبر کو حاضر ہوں۔

نوٹس کے تحت اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ 13 دسمبر کو ذاتی طور پر یا اپنے وکیل کے ذریعے حاضر ہوں۔ ڈی ایم او کی ہدایات پر عمل نہ کرنے کی صورت میں معاملہ الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت کارروائی کیلئے کمیشن کو بھیجا جائیگا۔

انتخابی ضابطۂ اخلاق کا اطلاق الیکشن کمیشن کے قواعد کے تحت صدرِ مملکت، وزیرا عظم پاکستان، صوبائی گورنر، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، وفاقی و صوبائی وزراء، وزیر اعظم کے معاونینِ خصوصی اور مشیران پر کیاجاسکتا ہے۔

ضابطۂ اخلاق کے مطابق انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد عوامی عہدیدران کسی ترقیاتی اسکیم کا اعلان کرنے یا کسی امیدوار یا سیاسی جماعت کیلئے انتخابی مہم چلانے کیلئے کسی مقامی کونسل کے علاقے کا دورہ نہیں کرسکتے۔ 

Related Posts