مصنوعی ذہانت کا کارنامہ، متحرک جانوروں میں نیورون ٹریکنگ شروع

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مصنوعی ذہانت

مصنوعی ذہانت کا نیا کارنامہ سامنے آیا ہے۔سائنس دانوں نے متحرک جانوروں میں نیورون ٹریکنگ کا آغاز کردیا جس کا مقصد جانوروں میں دماغی خلیات کا مطالعہ کرنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سوئٹزرلینڈ کے تعلیمی ادارے ای پی ایف ایل اور ہارورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے مصنوعی ذہانت پر مبنی اسمارٹ کمپیوٹر پروگرام بنایا جس کے ذریعے جانوروں کے بہت زیادہ حرکت کرنے والے خلیات کی پیروی کی جائے گی۔

[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODI2NDIsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4MjY0MiAtINuM24Eg2YXaqdmF2YQg2b7Ysdiv24Eg2b7ZiNi0INiu2KfYqtmI2YYg2LPYp9im2YbYs9iv2KfZhiDaqdmI2YYg24HbjNq62J8iLCJ1cmwiOiIiLCJpbWFnZV9pZCI6MTgyNjUyLCJpbWFnZV91cmwiOiJodHRwczovL21tbmV3cy50di91cmR1L3dwLWNvbnRlbnQvdXBsb2Fkcy8yMDIzLzEyL3NpZW50aXN0LTMwMHgyNTAuanBnIiwidGl0bGUiOiLbjNuBINmF2qnZhdmEINm+2LHYr9uBINm+2YjYtCDYrtin2KrZiNmGINiz2KfYptmG2LPYr9in2YYg2qnZiNmGINuB24zautifIiwic3VtbWFyeSI6Itiz2LEg2LPbkiDZvtuM2LEg2KraqSDZhdqp2YXZhCDZvtix2K/bkiDZhduM2rog2YXYrdis2YjYqCDbjNuBINiu2KfYqtmI2YYg2YbbjNmG2Ygg2bnbjNqp2YbYp9mE2YjYrNuMINmF24zauiDYr9mG24zYpyDaqduMINiv2YjYs9ix24wg2KjakduMINiz2KfYptmG2LMg2K/Yp9mGINm+2LHZiNmB24zYs9ixINuB24zautuUINii2KbbjNuSINiw2LHYpyDYp9mGINqp25Ig2qnYp9mFINqp2Kcg2KrYudin2LHZgSDYrdin2LXZhCDaqdix2KrbkiDbgduM2rrblCDYp9mGINqp2Kcg2YbYp9mFINm+2LHZiNmB24zYs9ixINqI2Kfaqdm52LEg2YbYrNmE2Kcg2KfZhNix2K/Yp9iv24wg24HbktuUINin2YYg2qnYpyDYqti52YTZgiDYs9i52YjYr9uMINi52LHYqCDYs9uSINuB25LblCDYs9in2KbZhtizINqp24wg2K/ZhtuM2Kcg2YXbjNq6INin2YXYsduM2qnYpyDaqduMINio2pHbjCDbjNmI2YbbjNmI2LHYs9m524wg2KfYs9m524zZhtmB2YjYsdqIINuM2YjZhtuM2YjYsdiz2bnbjCDZhdiz2YTYs9mEINiv2Ygg2LPYp9mEINiz25Ig2KfZhtuB24zauiDYp9mG2LnYp9mFINqp2Kcg2K3Zgtiv2KfYsSDZudq+24HYsdinINix24HbjCDbgduS25Qg2KzYp9m+2KfZhiDaqdinINi32KfZhNio2KfZhiDYrdqp2YjZhdiqINqp2Ygg2qnYsdmI2pHZiNq6INqI2KfZhNixINqp24wg2Kjavtin2LHbjCDYp9mF2K/Yp9ivINiv24zZhtuSINqp2Kcg2KfYudmE2KfZhiDYutuM2LEg2YbYp9mF24zYp9iq24wg2qnbjNmF2LPZudix24wg2KfZiNixINmG24zZhtmIINm524zaqdmG2KfZhNmI2KzbjCDaqduMINuM24Eg2YLYp9io2YQg2KrYsduM2YYg2b7YsdmI2YHbjNiz2LEg2q/YsduM2YYg2YbbjNmG2Ygg2bnbjNqp2YbYp9mE2YjYrNuMINqp25Ig2YTbjNuSINmF2LHaqdio2KfYqiDYqtuM2KfYsSDaqdix2YbbkiDZhduM2rouLi4iLCJ0ZW1wbGF0ZSI6InNwb3RsaWdodCJ9″]

ماضی میں سائنسدانوں کیلئے جانوروں کے نیورونز ٹریک کرنا ایک اہم مسئلہ رہا ہے کیونکہ یہ خلیات جانوروں کے جسم میں موجود رہ کرشکل بدل لیتے ہیں۔ نئے اے آئی طریقہ کار کے تھت خاص قسم کی مصنوعی ذہانت سی این این کا استعمال کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سعودی عرب الیکٹرک ہیلی کاپٹر سروس شروع کرنے کے لئے پر عزم

مذکورہ مصنوعی ذہانت کو تصاویر میں پیٹرن کو سمجھنے کیلئے خاص طور پر ٹریننگ دی گئی ہے۔ سائنس دانوں نے ایک کیڑے میں دماغی خلیات ٹریک کرنے کیلئے سی این این کا استعمال کیا جو متحرک رہتا ہے اور شکل بھی بدلتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ سی این این کو تربیت دینے کیلئے جانوروں کے دماغ کی بہت سی تصاویر کو دستی طور پر لیبل کرنا پڑتا تھا جو ایک مشکل عمل تھا کیونکہ جانور مختلف حرکتوں کے باعث ہر تصویر میں مختلف نظر آتا تھا جس کیلئے ٹارگیٹڈ اگمنٹیشن استعمال کی گئی۔

نئی تکنیک کے ذریعے مصنوعی ذہانت نہ صرف دماغ کی بدلتی ہوئی شکل کو سمجھ سکتی ہے بلکہ خود ہی نئی تصاویر کے لیبل بھی لگا لیتی ہے جس سے دستی کام کی ضرورت کم پڑتی ہے۔ خلیات دلچسپ طریقوں سے حرکت کرتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سائنسدانوں کیلئے جانوروں کے دماغی خلیات کا مطالعہ کرنا پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ آسان ہوگیا ہے۔ اس طریقے سے دماغی امیجنگ میں تحقیق کا عمل تیز کیاجاسکتا ہے اور دماغ کے کام کرنے کے طریقے کو مزید گہرائی سے سمجھا جاسکتا ہے۔ 

Related Posts