اقوام متحدہ کا آرٹیکل 51کشمیریوں کو اپنے دفاع کا حق دیتا ہے، سردار مسعود خان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اقوام متحدہ کا آرٹیکل 51کشمیریوں کو اپنے دفاع کا حق دیتا ہے، سردار مسعود خان
اقوام متحدہ کا آرٹیکل 51کشمیریوں کو اپنے دفاع کا حق دیتا ہے، سردار مسعود خان

اسلام آباد:صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ جب باہر سے آئے لوگ آپ سے گھر بار اور زمینیں چھینیں تو پھر اقوام متحدہ کے چارٹر کا آرٹیکل 51آپ کو اجازت دیتا ہے کہ آپ اپنا دفاع کریں اور اپنی حفاظت کے لئے کوئی بھی طریقہ یا آپشن استعمال کریں۔

انہوں نے کہا کہ طاقتور اقوام کسی بھی بیرونی جارحیت کا جواب طاقت سے ہی دیتی ہیں، ابھی حالیہ دنوں میں چین کی مثال ہمارے سامنے ہے جس نے ہندوستانی سورماؤں کو ناکوں چنے چبوائے اور انہیں چینی افواج کے ہاتھوں منہ کی کھانی پڑی۔

سردار مسعود خان نے کہا کہ پہلا مسئلہ کورونا وائرس ہے، جس سے اب تک پاکستان کے ایک لاکھ پچاسی ہزار لوگ متاثر ہو چکے ہیں اور تین ہزار چھ سو پچانوے اموات ہو چکی ہیں، آزادکشمیر میں 23 لوگ اس وبا سے وفات پا چکے ہیں اور تین سو پچاس صحت یاب ہو چکے ہیں۔

ہمیں اس وبا سے بچنے کے لئے حتی المقدور کوشش کرنی چاہیے، ہمیں لاک ڈاؤن میں توازن برقرار رکھنا ہو گا۔ نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ آج بھی بہت سے لوگ کشمیر کی حقیقت سے واقف نہیں ہیں۔ ہمارے قومی ٹی وی چینلز پر کشمیر کو جزوی کوریج دی جا رہی ہے جبکہ ہندوستانی چینلز اپنے قومی کشمیر بیانیے کو بھرپور کوریج دے رہے ہیں۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمارے الیکٹرانک میڈیا اور ٹی وی چینلز کشمیر کو کل وقتی کوریج دیں۔انہوں نے کہا کہ پانچ اگست 2019سے قبل کشمیر پر ہمارا قومی بیانیہ وہاں انسانی حقوق کی پامالیوں اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کو اجاگر کرنے پر مرکوز تھا لیکن پانچ اگست اور 31اکتوبر 2019کے اقدامات کے بعد ہندوستان نے کشمیر پر دوبارہ قبضہ کر کے اسے ایک کالونی میں بدل دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کے دو ٹکڑے کر کے اسے دہلی سرکار کے ماتحت کر دیا ہے صرف یہی نہیں بلکہ ہندوستان نے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کو بھی ہندوستان کی ریاست کے نقشے میں شامل کر دیا ہے، یہ ہندوستانی اقدامات کسی حملے سے کم نہیں۔

صدر مسعود خان نے کہا کہ ہندوستان 2اپریل2020کے نئے کالے ڈومیسائل قانون کے تحت کشمیریوں سے اُن کا حق شہریت، زمین اور روزگار بھی چھین رہا ہے۔ہندوستان میں شہریت کا نیا ایکٹ اور NRC، NPRمنصوبوں کے تحت ہندوستانی مسلمانوں کو یہ ثابت کرنا پڑ رہا ہے کہ وہ ہندوستانی ہیں یا نہیں، اسی طرح اب کشمیریوں کو بھی یہ ثابت کرنا ہو گا کہ وہ کشمیری ہیں یا نہیں۔

صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ ہندوستان کے توسیع پسندانہ عزائم اور اس کے فاشسٹ پالیسیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ عرصے میں سینکڑوں کشمیری نوجوانوں کو چُن چُن کر جعلی مقابلوں میں اور گھر گھر تلاشی کے دوران شہید کر دیا گیا ہے اور پانچ اگست کے بعد ہندوستانی قابض افواج نے تیرہ ہزار نوجوانوں کو اپنی حراست میں لے کر انہیں مقبوضہ کشمیر اور ہندوستان کے عقوبت خانوں میں پابند سلاسل کر دیا ہے۔

Related Posts