میکسیکو کے ساحل پر ایک جوڑے کی پکنک اس وقت حیرت میں بدل گئی جب انہیں پانی میں کچھ عجیب سا تیرتا نظر آیا۔ پہلے پہل رابرٹ ہیز کو لگا کہ شاید یہ کوئی مگرمچھ ہے جبکہ ان کی اہلیہ نے اسے شارک سمجھا مگر حقیقت میں، وہ دونوں ہی غلط تھے۔
یہ دراصل ایک اوئر فش تھی، سمندر کی پراسرار ترین مخلوقات میں سے ایک، جسے دیکھنا انتہائی نایاب سمجھا جاتا ہے۔ رابرٹ کے مطابق مچھلی نے ان کی طرف بڑھتے ہوئے پانی سے تقریباً دو انچ اوپر سر اٹھایا، جیسے کوئی پیغام دینا چاہتی ہو۔ رابرٹ اور ان کے ساتھیوں نے تین بار اسے سمندر میں واپس لے جانے کی کوشش کی مگر ہر بار وہ واپس ساحل کی طرف آ جاتی۔
اوئر فش عام طور پر 3300 فٹ گہرے پانی میں رہتی ہے اور بہت کم سطح کے قریب نظر آتی ہے۔ جاپانی دیومالائی کہانیوں میں اسے “زلزلے کی مچھلی” کہا جاتا ہے کیونکہ بعض روایات کے مطابق اس کا ساحل پر آنا کسی بڑی قدرتی آفت کی علامت ہو سکتا ہے۔
2011 میں جاپان میں آنے والے تباہ کن زلزلے اور سونامی سے پہلے بھی تقریباً 20 اوئر فش مردہ حالت میں ساحل پر دیکھی گئی تھیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ نومبر 2024 میں کیلیفورنیا کے ساحل پر ایک اوئر فش کی لاش ملنے کے ٹھیک ایک ماہ بعد امریکی مغربی ساحل پر 7شدت کا زلزلہ آیا تھا۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اوئر فش اور زلزلوں کے درمیان کوئی سائنسی تعلق ثابت نہیں ہوا۔ ماہرین کے مطابق اگر کوئی اوئر فش سطح کے قریب نظر آئے تو ہوسکتا ہے کہ وہ بیمار، زخمی، یا کسی وجہ سے الجھن کا شکار ہے۔
رابرٹ ہیز کے مطابق اس مخصوص مچھلی کے چہرے پر ایک زخم تھا جو شاید اس کے کمزور ہونے کی نشانی تھی۔ سوشل میڈیا پر اس واقعے نے کئی قیاس آرائیوں کو جنم دیا۔ کچھ صارفین نے اسے قدرتی آفت کی وارننگ سمجھا جبکہ کچھ نے کہا کہ یہ محض ایک اتفاق ہے۔