اسلام آباد:آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے پیر کے روز سینٹ کے ڈپٹی چیئرمین سیلم مانڈوی والا سے ملاقات کی اور انہیں مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کرنے کے علاوہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت پر کشمیری عوام کی جانب سے سینٹ آف پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال اور بھارتی حکومت کی جانب سے ریاست کی آبادی کی تناسب میں تبدیلی کی کوششوں سے سینٹ کے ڈپٹی چیئرمین کو آگاہ کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے بتایا کہ گذشتہ سال پانچ اگست کے بعد بھارت کی بی جے پی اور آر ایس ایس کی حکومت نو آباد کاری کی پالیسی پر گامزن ہے۔
جس کے تحت بیس لاکھ سے زیادہ غیر ریاستی ہندوؤں کو غیر قانونی طور پر کشمیر کے ڈومیسائل جاری کر کے ان کی آباد کاری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے اس اقدام سے کشمیر میں آبادی کا تناسب مستقل طور پر تبدیل ہو جائے گا اس لیے بھارت کو یہ پالیسی تبدیل کرنے پر مجبور کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بے گناہ شہریوں کے قتل، اندھا دھند غیر قانونی گرفتاریوں، خواتین پر جنسی تشدد اور انسانیت کے خلاف بھارتی فوج کے دیگر جرائم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ ان جرائم کا نوٹس لے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سینٹ کے ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے پاکستانی عوام اور سینٹ کی جانب سے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر کو یقین دلایا کہ سینٹ پارلیمانی سفارت کاری کے ذریعے دنیا کی مختلف پارلیمانز کے اراکین سے رابطہ کر کے انہیں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کریں گے جو خطہ اور عالمی امن کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔
صدر آزاد کشمیر نے سینٹ کے ڈپٹی چیئرمین کو بتایا کہ بھارت کے تمام تر ظلم و جبر اور انسانیت سوز مظالم کے باوجود مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے حوصلے بلند ہیں اور وہ اپنی آزادی اور حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد منزل کے حصول تک جاری رکھنے کے لیے پر عزم ہیں۔