سعودی میڈیا پر رمضان المبارک کے آخری ایام سے ایک سفید پوش نورانی چہرے والے پاکستانی بلوچ بزرگ کی ویڈیو بہت تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ مسجد نبوی میں چلتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں اور زیارت میں مصروف ہیں۔
عبد القادر مری نامی یہ پاکستانی بلوچ بزرگ اس وقت سعودی میڈیا کی نظروں میں آگئے جب ستائیسویں رمضان المبارک کی شب یعنی لیلتہ القدر کو یہ بابا جی حضور پاک صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے روضہ مبارک پر آکر الوداعی سلام کہہ کر واپس جا رہے تھے۔
کیمرے کی آنکھ نے جھٹ سے بابا جی کے چال چلن اور وضع قطع کو محفوظ کرلیا اور چند ہی سیکنڈوں میں بابا جی کی ویڈیو پوری دنیا میں وائرل ہوگئی۔
عرب میڈیا نے اپنے تبصروں میں بابا جی کی داڑھی، پگڑی، عصا اور چادر لینے کے انداز اور سادگی پر فوکس کیا اور کہا کہ یہ سب ایسا ہے جیسے یہ بزرگ صحابہ کرام کے دور سے لوٹ کر آئے ہوں۔
بعض عرب میڈیا پریزنٹرز نے یہ بھی کہا کہ بابا جی کی چال ڈھال اور ناک نقشہ ایسا ہی ہے جیسے سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا حلیہ سیرت اور تاریخ کی کتابوں میں بیان ہوا ہے۔
جیسے ہی بابا جی کی ویڈیو مین اسٹریم اور سیٹلائٹ میڈیا سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونا شروع ہوئی تو ہر کوئی یہ جاننے کی جستجو میں رہا کہ آخر یہ بزرگ کون ہیں اور کہاں سے ہیں؟
چنانچہ سوشل میڈیا پر بعض لوگوں نے بابا جی کا کھوج لگایا اور بتایا کہ بابا جی کا تعلق بلوچستان کے ضلع حب اور مری قبیلے سے ہے اور ان کا نام عبد القادر مری ہے۔
، فیس بک پر ایک صارف نے بابا جی کے متعلق مزید معلومات دیتے ہوئے لکھا کہ 20 اپریل 2023 کو آل پاکستان مری اتحاد سعودی عرب کے صدر عبد الر حمن مہمندائی مری نے وائرل ہونے والے بزرگ حاجی عبد القادر مری اور حاجی عبدالستار جیلانی مری سے ملاقات کی۔
پوسٹ میں مزید بتایا گیا کہ ملاقات میں عبد الرحمن مری نے سعودی عرب میں وائرل ہونے والے بزرگ حاجی عبد القادر مری اور عبدالستار مری کو عمرہ کی سعادت حاصل کرنے پر مبارک باد پیش کی اور اس کے بعد اپنی نگرانی میں انہوں نے حاجی عبدالقادر مری کو واپس ملک پاکستان جانے کیلئے جدہ ایئر پورٹ روانہ کیا۔