پاکستان سمیت دنیا بھر میں اپریل فول آج منایا جارہا ہے جس کے تحت لوگ طرح طرح کے حیلے بہانوں سے ایک دوسرے کو بے وقوف بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
یہ دن دنیا بھر میں یکم اپریل کو منایا جاتا ہے جس کا مقصد تفریح اور ہنسی مذاق ہے، تاہم بعض اوقات اس دن کی نوعیت انتہائی سنجیدہ ہوجاتی ہے جس سے عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے اور لوگ ایک دوسرے کا مذاق اڑا کر ان کی توہین کرتے ہیں۔
تاریخی حوالوں سے بعض لوگ اپریل فول کو اسلام کی توہین سے جوڑتے ہیں اور بعض اسے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تضحیک کا ایک مقصد بتاتے ہیں، تاہم یہ دن منانے والے اکثر عوام اس بات سے لاعلم ہیں جن کی اکثریت نوجوان نسل اور پڑھے لکھے طبقے پر مشتمل ہے۔
بعض لوگ دوسروں کو بے وقوف بنانے کے لیے عجیب عجیب طریقے استعمال کرتے ہیں جن میں جھوٹی خبریں پھیلانا، غلط معلومات کے ذریعے لوگوں کا وقت برباد کرنا اور انہیں کسی ایسے شخص کو خوش آمدید کہنے کے لیے ائیرپورٹ پر بھیجنا شامل ہے جو اپنے گھر سے ہلا بھی نہ ہو۔
اسلامی جمہوریہ پاکستان کی اقدار اپریل فول منانے کے خلاف درس دیتی ہیں۔ اسلام کے مطابق عوام الناس کو صرف اپریل فول منانے کے لیے بے وقوف بنانے کی عجیب و غریب کوششیں انسانیت کی توہین کے مترادف ہیں۔
مملکتِ خداداد پاکستان سمیت دنیا کا تقریباً ہر ملک اِس وقت کورونا وائرس جیسی عالمی وباء کا سامنا کر رہا ہے اور ہر گزرتے روز کے ساتھ لوگ اپنے پیاروں سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ ایسے میں اپریل فول منانا زخمی انسانیت کو مزید پریشان کرسکتا ہے، تاہم عوام الناس کو اپریل فول منانے والوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔
اپریل فول منانے کے حامی متعدد افراد کی طرف سے یہ عین ممکن ہے کہ آپ کو ایسی کوئی اندوہناک خبر، انتہائی بڑی خوشخبری یا ملکی و بین الاقوامی سطح کی کوئی جھوٹی خبر سنائی جائے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہ ہو۔ اس لیے دوستوں سمیت تمام افراد سے ملنے والی خبروں پر ردِ عمل دینے سے قبل تحقیق ضروری ہے۔