راولپنڈی:راولپنڈی تھانہ ائیرپورٹ کے علاقے گلریز کالونی میں واقع گلی نمبر 11 میں انور مسیح کی بارہ سالہ بچی فاطمہ انور مسیح کو مبینہ طور پر مرغی فروش امجد نامی لڑکے جس کا تعلق جھنگ سے ہے 6مئی کو فاطمہ کو اغواء کرکے نامعلوم مقام پر لے گیاہے تاحال پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا۔
پولیس لیت و لعل سے کام لے رہی ہے، والدین۔اغوا ہونے والی بارہ سالہ بچی فاطمہ انور مسیح کے والدین کا کہنا ہے کہ امجد مرغی فروش جس نے ہمارے گھر کے سامنے چکن شاپ بنا رکھی ہے اپنے گروپ کے ساتھ 6مئی سے قبل ہماری چاروں بیٹیوں کو اغوا کرکے لے گیا تھا۔
والدین کا کہنا ہے کہ ملزم نے پولیس کے ساتھ مل کر ہماری بیٹیاں واپس کردیں اور پولیس نے بیٹیوں کو ڈرایا اور کہا کہ اگر جج کے پاس پیش کیا گیا تو کہنا ہم اپنی مرضی سے گئیں تھیں۔
جبکہ اس واقعہ کے کچھ دن بعد 6مئی 2020 کو دوپہر کے وقت ہماری بیٹی فاطمہ انور مسیح گھر کے سامنے کچرا پھینکنے گئی تو وہاں سے امجد مرغی فروش نے اسے زبردستی مبینہ طور پر اغواء کر لیا اور اسی دن سے اس کی دکان بند ہے۔
ہم لوگ پولیس کے پاس چکر لگا لگا کر تھک گئے ہیں لیکن پولیس ہماری کوئی بھی بات سننے کو تیار نہیں،پولیس الٹا ہمیں ڈرا دھمکا رہی ہے اور ہمیں کہا جاتا ہے تھانے سے دفع ہو جاؤ تم لوگوں کی کوئی درخواست نہیں لی جائے گی۔
پولیس مبینہ طور پر ملزمان سے ملی ہوئی ہے ہماری کسی بھی جگہ شنوائی نہیں ہو رہی اور تاحال مقدمہ درج نہیں کیا جارہا ہے، پولیس ہمیں کہتی ہے کہ تمہاری لڑکی نے مذہب تبدیل کرلیا ہوگا تم پر الٹا مقدمہ درج ہو جائے گا۔
انور مسیح کا کہنا ہے کہ ہم غریب لوگ ہیں، کیا ہم کرسچین ہیں اس لیے ہمیں دھتکار دیا جاتا ہے؟ اللہ کے واسطے وزیراعظم صاحب اور وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار صاحب ہماری بیٹی ہمیں واپس دلائی جائے ہم یہ علاقہ یہ شہر چھوڑ دیں گے آپ کی بڑی مہربانی ہوگی میں ایک بے بس اور مجبور ماں ہو اور آپ سے اپیل کرتی ہوں ہوں کہ آپ ہماری بات کو ضرور سنیں گے۔