کراچی میں انسدادِ تجاوزات آپریشن عوام کے مظاہروں کے باعث چوتھی بار معطل کردیا گیا ہے جس پر ضلعی انتظامیہ کے افسران نے سر جوڑ لیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات پر محمود آباد نالے پر تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع نہ کیا جاسکا ۔ مظاہرین کی بڑی تعداد تاحال آپریشن کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے ۔ انسداد تجاوزات کا عملہ اور مشینری ہٹائی جارہی ہے۔
مظایرین نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم غریب لوگ کہاں جایں گے؟ ہم یہیں قریب ہی سڑک پر پرانے کپڑے اور جوتے بیچ کر رات گھر جاتے ہیں تو چولہا جلتا ہے۔ بار بار نشان لگا کر جگہ بڑھائی جا رہی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ پہلے 50 فٹ پھر 150 فٹ اور اب 200 فٹ تک مکانات پر نشان لگائے گئے ہیں۔ ہم کسی صورت اپنی چھت چھیننے نہیں دیں گے۔ مظاہرین نے کہا کہ حکومت ہماری لاشوں پر سے گزر کر مکان گرا سکتی ہے تو گرائے۔
انسداد تجاوزات کے عملے کو قیوم آباد چورنگی پر جمع ہونے کی ہدایت کی گئی۔پولیس کی نفری تاحال محمود آباد نالہ پر موجود ہے ۔ صبح 9 بجے سے مظاہرین محمود آباد نالے پر جمع ہیں۔ 5 گھنٹے گزر جانے کے باوجود مظاہرین آپریشن کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔
خواتین کی بڑی تعداد بھی مظاہرین میں شامل ہے ۔ڈپٹی کمشنر شرقی کے دفتر میں صورتحال پر اجلاس جاری ہے۔اعلی حکام اور آپریشن میں شریک افسران اجلاس میں موجود ہیں۔اجلاس میں آپریشن جاری رکھنے یا مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا ۔ یاد رہے کہ آپریشن چوتھی بار ملتوی کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیکورٹی اداروں پر حملوں میں ملوث 4دہشت گرد گرفتار