اسلام آباد : پی ڈی ایم میں تقسیم کا عمل شروع ہوگیا۔ عوامی نیشنل پارٹی ( اے این پی ) نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) سے علیحدگی کا اعلان کردیا ہے۔ امیر حیدر خان ہوتی کا کہنا ہے کہ اے این پی مخصوصی سیاسی ایجنڈے کا ساتھ نہیں دے سکتی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے این اے پی کے نائب صدر امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی تحریک کی وجہ سے حکومت پر دباؤ آیا تھا۔ پی ڈی ایم سے علیحدگی کا اعلان کرنے کے باوجود امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ آج بھی پی ڈی ایم کے منشور کی حمایت کرتے ہیں۔
امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ ہمارا مشورہ تھا کہ جب تک استعفوں کی ٹائمنگ پر متفق نہیں ہوتے لانگ مارچ ملتوی ہو۔ استعفوں کے وقت سے متعلق اختلاف رائے کی وجہ سے لانگ مارچ موخر کرنا پڑا تھا۔
امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ ہمارا مشورہ تھا کہ جب تک استعفوں کی ٹائمنگ پر متفق نہیں ہوتے لانگ مارچ ملتوی ہو۔ استعفوں کے وقت سے متعلق اختلاف رائے کی وجہ سے لانگ مارچ موخر کرنا پڑا تھا۔
رہنما اے این پی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کو منشور سے ہٹ کر دوسری جانب لے جانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ جماعتیں پی ڈی ایم کا پلیٹ فارم اپنے مخصوصی ایجنڈے کے لیے استعمال کررہی ہیں۔
اے این پی کو پی ڈی ایم کے سربراہ کی جانب سے ملنے والے شوکاز نوٹس پر گفتگو کرتے ہوئے اے این پی کے نائب صدر کا کہنا تھا کہ ہمیں شوکاز نوٹس کس حیثیت سے بھیجا گیا ہے؟ پتا ہے کہ ہمیں شوکاز نوٹس کیوں بھیجا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اے این پی کو شوکاز نوٹس دینے کا اختیار صرف اسفندیار ولی کو ہے۔
نائب صدر اے این پی کا کہنا تھا کہ جب ہم نے وضاحت دے دی تھی تو پھر ہم کو شوکاز نوٹس کیوں جاری کیا گیا۔؟ پی ڈی ایم میں کوئی جماعت اپنا ذاتی ایجنڈے لے کر چلے تو اے این پی اس کے ساتھ نہیں چلے گی۔