کراچی میں ڈیفنس کے ایک گیسٹ ہاؤس میں پیسوں کی خاطر ایک اور مصطفیٰ قتل ہوگیا۔
کراچی کے علاقے ڈیفنس فیزسیون گیسٹ ہاؤس میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہونے کا واقعہ سامنے آیا ہے، پولیس نے زخمی شخص کی مجاہد کو جاں بحق شخص مصطفی کے قتل میں ملوث ہونے کے شبے میں گرفتار کرلیا۔ واقعے کا مقدمہ جاں بحق مصطفیٰ کے والد کی مدعیت میں ڈیفنس تھانے میں درج ہے۔
مدعی مقدمہ کے مطابق میرا بیٹا محمد مصطفی راولپنڈی میں 70 لاکھ روپے لیکر مجاہد اور عبید کے ساتھ کراچی آیا تھا، گذشتہ روز صبح 10 بجے بیٹے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو رابطہ نہ ہوسکا۔ میں نے اپنے بیٹے کے دوست مجاہد کے فون پر رابطہ کیا اور بیٹے سے بات کرانے کیلئے کہا،مجاہد ٹال مٹول کرتا رہا اور مجھے تسلی دی۔
مقتول کے والد نے بتایا کہ آپ کا بیٹا سو رہا ہے، شک ہونے پر میں نے ویڈیو کال کی اور کہا میرا بیٹا دکھاؤ، مجاہد نے اندھیرا کردیا تاکہ ویڈیو کال میں کچھ نظر نہ آسکے، میں نے مجاہد سے کہا کہ میری ہوٹل انتظامیہ سے بات کروادو۔
مدعی مقدمہ کا کہنا تھا کہ اس دوران ہوٹل انتظامیہ نے مجھ سے بات کرتے ہوئے کہا یہاں کسی کو بھیج دیں، ہوٹل انتظامیہ نے بتایا کہ ایک لڑکا بھاگ گیا ہے اور دوسرا بھاگنے والا ہے، ہوٹل انتظا میہ نے بتایا کہ آپ کے بیٹے کی طبیعت اچھی نہیں ہے۔
مقتول کے والد کا کہنا تھا کہ بعد میں میرے عزیز گیسٹ ہاؤس پہنچے تو میرا بیٹا خون میں لت پت پڑا ہوا تھا، شبہ ہے کہ میرے بیٹے کے70لاکھ روپے، گاڑی اسلحہ اوردیگر سامان ملزم عبید لیکر فرار ہوگیا ہے۔
ایس ایچ او ڈیفنس شاہد تاج کا کہنا ہے کہ واقعہ گذشتہ روز پیش آیا تھا ، مصطفیٰ نامی نوجوان پھٹان جبکہ مجاہد اور عبید افغانی ہیں، مجاہد کو گرفتار کرلیا ہے، عبید کی تلاش جاری ہے، ملزم عبید مقتول کے پیسے اور دیگر سامان لیکر فرار ہو گیا ہے۔