بھارت میں ایک اور مسجد جنونی ہندوؤں کے نشانے پر آگئی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارت میں ایک اور مسجد جنونی ہندوؤں کے نشانے پر آگئی
بھارت میں ایک اور مسجد جنونی ہندوؤں کے نشانے پر آگئی

نئی دہلی: مودی حکومت مسلمانوں کی عبادت گاہوں کی دشمن بن گئی۔ بھارت میں ایک اور مسجد جنونی ہندوؤں کے نشانے پر آگئی ہے۔  گیان واپی مسجد مغل بادشاہ اورنگزیب کے عہد میں تعمیر کی گئی تھی۔ 

تفصیلات کے مطابق  تشدد پسند ہندو بنارس میں مغل بادشاہ اورنگزیب کے زمانے میں تعمیر شدہ گیان واپی مسجد کو منہدم کرنے کی تگ و دو میں مصروف ہیں۔ بی جے پی رہنما سنگیت سوم نے دھمکی دے دی۔ 

یہ بھی پڑھیں:

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان انتقال کرگئے

متنازعہ اور فرقہ وارانہ بیانات اور نفرت پھیلانے کے لیے مشہور بھارتیہ جنتاپارٹی کے رہنما سنگیت سوم نے اتر پردیش کے شہر بنارس میں واقع مغل دور کی  گیان واپی مسجد کو بھی بابری مسجد کی طرح منہدم کرنے کی کھلی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ مندر واپس لینے کا وقت آگیا۔
انتہا پسند ہندوؤں کا کہنا ہے کہ مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر نے 17ویں صدی عیسوی میں ہندوؤں کے قدیم مندر کاشی وشواناتھ کو تباہ کر کے یہاں مسجد تعمیر کی تھی، جسے منہدم کرکے ایک بار پھر مندر تعمیر کیا جائے گا۔ عدالت میں عرضی بھی دائر کردی گئی۔ 

ایک ہندو خاتون وکیل نے بنارس کی عدالت سے مسجد کے سامنے پوجا کرنے کی درخواست کی ہے کیونکہ ان کے مطابق مسجد کی بیرونی دیوار پر ہندو دیوی کی تصویر موجود ہے۔ عدالت نے ہندوتوا پیروکاروں کے دباؤ کے پیش نظر مسجد کا سروے کرکے حقائق معلوم کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت کے جاری کردہ تحقیقات اور سروے کے حکم پر مقامی مسلمانوں میں شدید بے چینی پھیل گئی۔ بھارت میں اقلیتوں کی عبادت گاہوں کے خلاف ہندو جنونیوں کی یہ مہم بھارت میں ایک اور فرقہ وارانہ فسادات کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔ مسلمان آبادی سے عبادت کا حق چھینا جارہا ہے۔ 

Related Posts