فرانس میں طالبات کے عبایا پہننے پر پابندی کا اعلان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فرانس میں تعلیمی سال کے آغاز ہونے سے قبل ہی حکومت نے لڑکیوں کو اسکول میں عبایا پہننے پر پابندی عائد کردی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 2004 میں فرانس نے اسکولوں میں سر پر اسکارف پہننے اور 2010 میں عوامی مقامات پر چہرہ چھپانے پرپابندی عائد کی تھی۔

فرانس کے وزیر تعلیم گیبریل اٹل نے ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اب اسکولوں میں عبایا نہیں پہنا جائے گا، جب آپ کلاس روم میں جاتے ہیں، تو آپ کو طالب علموں کو ان کے مذہب کی وجہ سے شناخت نہیں کرنا چاہئیے۔

یہ بھی پڑھیں:

سویڈن میں قرآن کی حفاظت کیلئے ملعون پر جھپٹنے والی خاتون غیر مسلم نکلیں

فرانسیسی کونسل آف مسلم فیتھ (سی ایف سی ایم) ایک قومی ادارہ جس میں بہت سی مسلم انجمنیں شامل ہیں، اس نے حکومت کے اس اقدام کی مذمت کرتے کہا لباس ہی مذہب کی علامت نہیں ہے۔

واضح رہےکہ فرانس نے 19 ویں صدی کے قوانین کے بعد سے سرکاری سکولوں میں مذہبی علامات پرسخت پابندی عائد رکھی ہے۔وہ سرکاری اداروں میں تعلیم سے روایتی کیتھولک اثرو رسوخ کے خاتمے اوربڑھتی ہوئی مسلم اقلیت سے نمٹنے کے لیے انہی رہنما اصولوں کا احیا کررہا ہے ۔

فرانس نے 2004ء میں سکولوں میں سکارف اوڑھنے پرپابندی عائد کردی تھی اور 2010 میں عوامی مقامات پرمکمل چہرے کے نقاب پرپابندی لگادی تھی، جس سے اسکی 50 لاکھ مسلم کمیونٹی میں سے کثیر تعداد نے ناراضی کا اظہار کیا تھا۔

Related Posts