وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبد الشکور کی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات ہوئی ہے جس میں حج سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزارت مذہبی امور حکام کے مطابق حج پالیسی، اسپانسر شپ اسکیم، سعودی عرب میں رقوم کی ادائیگی اور فاٹا اصلاحات پر بات چیت کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
زلزلہ متاثرہ شامی بچے کا رونالڈو سے ملاقات کا خواب کیسے پورا ہوا؟
حکام کے مطابق وزیر خزانہ نے مشکل معاشی صورتحال کے باوجود حجاج کے لیے زرمبادلہ کے انتظام کا عندیہ دیا اور حج انتظامات کے لیے وزارت مذہبی امور کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
ریگولر حج اسکیم کے تحت پاکستانی نامزد بینکوں میں حسب سابق حج درخواستیں جمع ہوں گی۔ موجودہ ڈالر ریٹ کے حساب سے حج اخراجات کا تخمینہ 11 سے 12 لاکھ روپے کے درمیان ہے۔
اس کے علاوہ اسپانسر شپ اسکیم میں شمولیت کے لیے پاکستانی پاسپورٹ لازم ہو گا۔ اسپانسر شپ حج اسکیم کا کوٹا 50 فیصد مقرر کرنے کا اصولی فیصلہ کیا جا چکا ہے۔ دیگر 50 فیصد حج کوٹا سرکاری اور نجی حج اسکیم کے لیے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
حکام وزارت مذہبی امور نے کہا کہ حج اسپانسر شپ اسکیم صرف بیرون ملک مقیم پاکستانیوں یا ان کے عزیز و اقارب کے لیے ہے۔ بیرون ملک سے مخصوص اکاؤنٹ میں غیر ملکی زرمبادلہ بھجوانے والے پاکستانی اس اسکیم سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
مزید کہا گیا کہ اگلے ہفتے کابینہ سے منظوری ملتے ہی وزیر مذہبی امور حج درخواستوں کی وصولی کا باضابطہ اعلان کریں گے۔ سرکاری حج اسکیم کی درخواست کی وصولی 13 مارچ سے شروع کرنے کا امکان ہے۔