کراچی:جنسی حراسگی کے الزامات کا سامنا کرنے والی لیاری میڈیکل کالج کی بد نام زمانہ پرنسپل انجم رحمان جسے سنگین بد عنوانی کے الزام میں معطل کیا گیا تھا، اچانک کورونا انچارج کے عہدے سے نواز دیا گیا ہے۔ ایک معطل پرنسپل کو کس طرح حکومت سندھ کے محکمہ صحت دوسرے عہدے پر تعینات کیا جاسکتا ہے؟ سوالات اُٹھ گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر صحت کے انجم رحمان سے گہرے تعلقات ہیں اور اسی باعث انجم رحمان کو کوویڈ 19 کا انچارج وزیر صحت کی خصوصی کرم نوازی کا نتیجہ ہے۔ معطل خاتون پرنسپل لیاری جنرل اسپتال کراچی کے خلاف اسپتال کے عملے اور ڈاکٹرز کا شدید احتجاج۔ زبردست نعرے بازی، طبی امور بند ہو گئے۔
مشتعل مظاہرین کا کہنا تھا کہ وزیر صحت فوری تور پر جنسی ہراسمنٹ میں ملوث معطل خاتون پرنسپل انجم رحمان کو عہدے سے ہٹا کر اس کی کرپشن پر غیر جانب دار یا عدالتی انکوائری کرائی جائے اور کوویڈ 19 جیسے اہم، حساس، اور سنگین وبائی صورتحال کا انچارج بنا کر پورئے محکمہ صحت کو مزاق نہ بنایا جائے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم اس خاتون کے ساتھ کام کرنے کو تیار نہیں جو میڈیکل کی اسٹوٹنٹس طلبہ و ینگ ڈاکٹرزپر بھی جنسی حملوں میں ملوث رہی ہیں اور بعض بیرونی عناصر کی مداخلت کروانے اور غیر متعلقہ افراد سے فون پر دھمکیاں دلوانے کی بھی مرتکب رہی ہیں جو اپنے آپ کو مبینہ فوجی افسر کہہ کر احتجاج کرنے والے ڈاکٹرز و عملے کو دھمکیاں دیتی رہی ہیں۔
اتنے سنگین ترین معاملات کے باوجود اس متنازعہ خاتون پرنسپللیڈی ڈاکٹر انجم رحمان پر سندھ سرکار خصوصاََ وزیر صحت عذرا پیچوہو واری جا رہی ہیں اور الزامات کی طویل فہرست کے باوجود انہیں اعلیٰ عہدوں سے نوازنے کا سلسلہ جاری ہے۔