فیس بک پر دوستی کر کے پاکستان پہنچ کر دیر کے رہائشی نوجوان نصر اللہ سے شادی کرنے والی انڈین خاتون انجو چار ماہ بعد انڈیا واپس چلی گئی۔
انجو رواں سال 22 جولائی واہگہ بارڈر لاہور کے راستے پاکستان پہنچی تھی جس کے بعد 25 جولائی کو ان کی پاکستانی نوجوان نصر اللہ کے ساتھ نکاح ہوا تھا۔
غزہ میں جنگ بندی کا آخری روز، اسرائیل اپنا کوئی مقصد حاصل نہیں کرسکا۔حماس
نکاح کے بعد ان کا نیا نام فاطمہ رکھ دیا گیا تھا۔ شادی کے بعد انجو کئی ماہ تک دیر میں اپنے شوہر کے ساتھ رہائش پذیر رہی۔
نصر اللہ کے مطابق وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ گزشتہ دو دنوں سے لاہور میں تھے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور میں ہم نے مشہور مقامات کی سیر کی۔ اس کے بعد میں نے آج انجو کو واہگہ بارڈر کے راستے انڈیا کے لیے رخصت کیا۔
انہوں نے بتایا کہ انڈیا میں انجو کو دو تین مسائل کا سامنا ہے وہ جیسے ہی حل ہوں گے تو انجو واپس آجائے گی۔
پاکستان میں قیام کے دوران انجو اپنے شوہر نصر اللہ کے ہمراہ دیر، چترال اور دیگر سیاحتی مقامات کی سیر کی تھی۔ انجو نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ میری خواہش ہے کہ میں پاکستان کے سارے مشہور مقامات دیکھ لوں۔ پاکستان خوبصورت ہے اور لوگ اپنے سے لگتے ہیں۔
نصر اللہ نے بتایا کہ آج انجو انڈیا چلی گئی لیکن تین مہینوں کے بعد وہ واپس پاکستان آئیں گی اور امکان ہے کہ اس دوران وہ مجھے اسپانسر کر کے انڈیا بلا لے تو میں بھی انڈیا جاؤں گا۔
خیال رہے کہ انجو نے جولائی میں نصر اللہ سے نکاح کیا تھا جس کے بعد وہ میڈیا کی زینت بنی رہی۔ انڈیا سے آنے والی انجو نے کئی مقامی کمپنیوں کی پروموشن بھی کی جبکہ مقامی سطح پر پراپرٹی ڈیلرز کی جانب سے انہیں فلیٹس بھی تحفے میں دیے گئے تھے۔