کراچی: ناراض پی پی اراکین کے باعث سینٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی کو سندھ اسمبلی میں شدید دھچکا پہنچنے کا امکان ہے۔
سینٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی کے ناراض ارکان کا گروپ تیار ہو گیا، پیپلز پارٹی کو سینٹ الیکشن میں مشکلات ہو سکتی ہیں، شریک چیئرمین آصف علی زارداری کی بیماری کے باعث پیپلز پارٹی ناراض اراکین کو منانے والا کوئی نہیں۔
ان ناراض اراکین میں پیپلز پارٹی کے سنیئر رہنماؤں کی بڑی تعداد موجود ہے جو چیئر مین بلاول بھٹو سے زیادہ شریک چیئر مین آصف علی زرداری سے اپنے مسائل حل کرانے اور یقین دہانی پر اعتماد رکھتی ہے۔
سینٹ الیکشن سے قبل اگر ناراض اراکین کو پیپلز پارٹی منانے میں ناکام رہی تو سندھ اسمبلی سے سینٹ کی کئی نشستیں دیگر جماعتوں کی جھولی میں آن گریں گی۔با خبر ذرائع کا کہنا ہے پیپلز پارٹی کے 15 سے زائد ارکان ناراض گروپ کا حصہ ہیں۔ذرائع کے مطابق پی پی قیادت کے سامنے ناراض گروپ کے ارکان نے شکایات کے انبار لگا دئیے۔
پی پی کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ ناراض اراکین کے گروپ میں اراکین میں ارباب لطف، نادر مگسی، سردار غیبی، برہان چانڈیو، ملک اسد سکندر، سراج قاسم سومرو، بیرسٹر مجیب، ڈاکٹر سہراب سرکی، عزیز جونیجو، طارق مسعود آرائیں،منور وسان، جام خان شورو، شیرازی برادران، ساجد بھابھن، نعیم کھرل بھی ناراض گروپ میں شامل ہیں۔
ان سینئرز اور ناراض اراکین کا کہنا ہے کہ منتخب نمائندوں کی جگہ غیرمنتخب اور جو نیئرنمائندوں کو اہمیت دی جارہی ہے،نہ ہمارے علاقے کے مسائل حل ہو رہے ہیں نہ ہی معمولی معمولی کام کیے جاتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ناراض اراکین کے ایک بڑی تعداد نے آپس میں رابطہ کیا ہوا ہے۔
ایسے 3 گروپس بنے ہیں جنہوں نے ایک دوسرے گروپس سے رابطے شروع کر دئیے ہیں۔ پیپلز پارٹی ان ناراض اراکین سندھ اسمبلی کومنانے میں ناکام ہوئی تو سندھ اسمبلی میں سینٹ انتخابات کے نتائج سے پیپلز پارٹی کو بڑا دھچکا پہنچ سکتا ہے۔
اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے سابق رکن سندھ اسمبلی اور جنرل سیکریٹری کراچی ڈویژن جاوید ناگوری نے ایم ایم نیوز ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے جن اراکین کا آپ ذکر کر رہے ہیں ان کی شخصی رویے پرناراضگی تو ہو سکتی ہے یا پالیسی سے نا راض ہو سکتے ہیں مگر کسی بھی رکن کی پیپلز پارٹی سے ناراضگی نہیں ہے۔
دوسری طرف انہوں نے کہا کہ ٹھٹھہ میں شیرازی گروپ کے بڑے زیرازی صاحب کے انتقال پر چیئر مین پی پی نہیں جا سکے تھے شاید اس لیے وہ ناراض ہوں تاہم بلاول بھٹو بعد میں ٹھٹھہ میں شیرازی برادری سے ملاقات کر آئے ہیں اور انہوں ے بلاول کی آمد کا خیر مقدم کیا تھا۔
اس لیے یہ بھی نہیں کہا جاسکتا کہ فوتگی میں نہ آنے سے ناراضگی ہو۔انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری بیمار ہیں تو ممکن نہیں کہ ان مسائل کو چیئر مین بلاول بھٹو حل نہ کر سکیں، وہ ان مسائل کو حل کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔