مشتعل عراقی عوام بغداد میں جمع، سویڈش سفارتخانے کو شدید خطرہ

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!

بین الاقوامی مذمت کے باوجود اسٹاک ہوم میں قرآن کریم کے نسخے کی بے حرمتی پر عراق میں شدید غم و غصہ موجود ہے، عراق بھر سے عوام کی بڑی تعداد بغداد میں جمع ہونا شروع ہوگئی ہے، جس سے سویڈن کے سفارتخانے کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔

عراق کی جانب سے سویڈش سفیر کو اپنی سرزمین سے نکال دیا گیا ہے۔ عراقی چارج ڈی افیئرز کو واپس بلا لیا گیا ہے۔ عراق نے تمام سویڈش کمپنیوں کے ساتھ لین دین پر پابندی لگا دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اسلامی نظریاتی کونسل نے محرم میں امن و امان کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کردیا

تاہم عراقی وزارت خارجہ نے آج ہفتہ کو اعلان کیا ہے کہ وہ بغداد میں سویڈش سفارت خانے پر حملے اور آگ لگائے جانے کے بعد ایسا حملہ کو دوبارہ وقوع پذیر نہیں ہونے دے گی۔

وزارت خارجہ کے ترجمان احمد الصحاف نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ بغداد میں سویڈن کی سلطنت کے سفارت خانے پر جو کچھ کیا گیا وہ ایک ایسا فعل ہے جس کا اعادہ نہیں کیا جا سکتا اور اس سے ملتا جلتا کوئی بھی عمل قانونی جوابدہی سے مشروط ہو گا۔

الصحاف نے ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات کو منظم کرنے کے لیے ویانا کنونشن کے لیے عراق کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عراقی حکومت تمام مشنز میں کام کرنے والے سفارتی عملے کو تحفظ فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے۔

دریں اثنا مظاہرین کا ہجوم بغداد میں جمع ہوگیا ہے جن میں سے زیادہ تر کا تعلق صدرسٹ تحریک سے ہے۔ یہ افراد ہفتہ کو ڈنمارک میں قرآن کریم کی بے حرمتی اور عراقی پرچم کو نذر آتش کرنے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

Related Posts