آسٹریلیا کے قدیم لوگ انسانی قد سے بڑے پرندوں کے انڈے کھاجاتے تھے۔تحقیق

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آسٹریلیا کے قدیم لوگ انسانی قد سے بڑے پرندوں کے انڈے کھاجاتے تھے۔تحقیق
آسٹریلیا کے قدیم لوگ انسانی قد سے بڑے پرندوں کے انڈے کھاجاتے تھے۔تحقیق

زمین کی مٹی، اس میں موجود فاسلز اور قدیم حیوانات کی باقیات سائنسدانوں کو آج بھی تحقیق پر مجبور کرتے ہیں۔ جدید تحقیق سے یہ ثابت ہواہے کہ آسٹریلیا کے قدیم لوگ انسانی قد سے بڑے پرندوں کے انڈے کھا جاتے تھے۔

تفصیلات کے مطابق ماہرینِ ارضیات نے طویل القامت اور اڑ نہ سکنے والے پرندون کو تھنڈر برڈز کا نام دیا ہے جن کا 50 ہزار سال قبل آسٹریلیا کے قدیم انسانوں نے استحصال کیا اور ان کے انڈے چرا کر کھائے، کیونکہ کوئی پرندہ اپنے انڈے کھانے کی اجازت نہیں دیتا۔ 

یہ بھی پڑھیں:

میٹا کے پلیٹ فارم پر دنیا کا پہلا ورچوئل ریپ کیس رپورٹ

آسٹریلوی ریت سے دریافت ہونے والے انڈے کے خول کے ٹکڑوں سے برآمد کیے گئے پروٹین سے تصدیق ہوتی ہے کہ براعظم آسٹریلیا کے قدیم انسانوں نے ساڑھے چھ فٹ طویل پرندے کے انڈے کھائے جو آج سے 47 ہزار سال قبل صفحۂ ہستی سے مٹ گئے تھے۔

انڈوں کے قدیم خول کے ٹکڑوں پر پائے جانے والے جلنے کے نشانات سے ماہرین کو علم ہوا کہ قدیم آسٹریلوی انسان آگ لگانے کے فن سے واقف تھے کیونکہ انہوں نے پرندوں کے بڑے بڑے انڈوں کو کچا کھانے کی بجائے پکا کر کھانا پسند کیا جس پر ایک نئی بحث چھڑ گئی۔

یونیورسٹی آف کیمبرج کے شعبۂ آثارِ قدیمہ کے محقق پروفیسر میتھیو کولنز کا کہنا ہے کہ وقت، درجۂ حرارت اور فوسلز کی کیمسٹری معلومات مہیا کرتی ہے۔ انڈے کا خول معدنی کرسٹل سے بنا ہوتا ہے جو حیاتیاتی ڈیٹا کو سخت ترین ماحول میں بھی لاکھوں سال تک محفوظ کر لیتا ہے۔ 

Related Posts