مقامی کاٹن مارکیٹ میں روئی کے بھاؤ میں فی من 400 روپے کا اضافہ

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
مقامی کاٹن مارکیٹ میں روئی کے بھاؤ میں فی من 400 روپے کا اضافہ
مقامی کاٹن مارکیٹ میں روئی کے بھاؤ میں فی من 400 روپے کا اضافہ

کراچی: مقامی کاٹن مارکیٹ میں روئی کے بھاؤ میں فی من 400 روپے کا اضافہ ہوگیا، ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے روئی کی خریداری جاری رہی جبکہ پھٹی کی رسد بہتر ہونے کی وجہ سے جنرز بھی وافر تعداد میں روئی کو فروخت کرتے رہے کاروباری حجم بہتر رہا۔

گوکہ حکومت کی جانب سے کپاس کے کاشکاروں کو حکومت کے مقرر کردہ پھٹی کا فی 40 کلو 8500 روپے ادا کرنے کا کہا گیا ہے لیکن جنرز کا کہنا ہے کہ حکومت اس بھاؤ کے حساب سے ہم سے روئی اور بنولہ خریدے تو ہم کاشکاروں سے حکومت کے مقرر کردہ بھاؤ پر پھٹی خریدنے کو تیار ہیں۔

گزشتہ ہفتہ حکومت کے ذرائع نے علاقوں کے جنرز کے خلاف اقدام کرنے کی بھی دھمکی دی تھی جس کی وجہ سے جنرز نے علامتی ہڑتال بھی کی تھی لیکن پھٹی کی غیر معمولی رسد کی وجہ سے کاشکاروں اور بیوپاری کم دام پر پھٹی فروخت کرنے پر مجبور ہوگئے اور جنرز بھی جینگ فیکٹریاں چلا رہے ہیں فی الحال کاروبار زور و شور سے چل رہا ہے۔

حکومت کے متعلقہ ذرائع کپاس کے کاشکاروں کو یقین دھانی کر رہے ہیں کہ وہ T C P کے ذریعے حکومت کے مقرر کردا مداخلتی بھاؤ پر روئی خریدنے کی حکمت عملی تیار کررہے ہیں۔ اگر حکومت T C P کے زریعے روئی کی خریداری شروع کرنے کی حکمت عملی تیار کر گئی تو اس کو عمل میں لانے کے لئے خصا وقت درکار ہوگا۔

بہرحال P C G A کے چئرمین چوہدری وحید ارشد حکومت کے زراعت کے محکمہ اور وفاقی وزیر خزانہ اور وزیر ذراعت کے ساتھ مسلسل جنرز کے مسائل حل کرنے کی کو شش میں مصروف عمل ہیں دوسری جانب حکومت کی جانب سے عدم توجہ کی وجہ سے ملک کے ٹیکسٹائل سیکٹر کے مسائل دن بدن گمبھیر ہوتے جا رہے ہیں خصوصی طور پر توانائی کا مسلا اور بلند شرح سود کا مسلا اور بڑھتے ہوئے مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں ٹیکسٹائل مصنوعات کے بحران اور زبردست مالی بحران کا سامنا ہے۔

فی الحال کپاس کی پیداوار کی بہت مثبت خبریں آرہی ہیں پہلے ہی اتارے میں فی ایکڑ 15 سے 20 من پھٹی اتر رہی ہے اسے دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ موسمی حالات موافق رہے تو روئی کی پیداوار ایک کروڑ گانٹھوں سے تجاوز کر جائے گی۔

صوبہ سندھ میں روئی کا فی من بھاؤ 17200 تا 17400 روپے پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 7000 تا 7400 روپے صوبہ پنجاب میں روئی کا بھاؤ 17600 تا 17800 روپے پھٹی کا بھاؤ 7200 تا 8300 روپے رہا جبکہ صوبہ بلوچستان میں روئی کا بھاؤ 17200 تا 17300 روپے پھٹی کا بھاؤ 7200 تا 7700 روپے رہا۔ بنولہ کھل اور تیل کا بھاؤ نسبتاً مستحکم ہے۔

کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ فی من 17000 روپے کے بھاؤ پر مستحکم رکھا۔کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹ میں روئی کا بھاؤ مستحکم رہا۔ USDA کی ہفتہ وار برآمدی اور فروخت رپورٹ کے مطابق سال 23-2022 کیلئے 23 ہزار 100 گانٹھوں کی فروخت ہوئی۔

بنگلہ دیش 18 ہزار 200 گانٹھیں خرید کر سرفہرست رہا۔
ویت نام 5 ہزار 600 گانٹھیں خرید کر دوسرے نمبر پر رہا۔
ہونڈراس 3 ہزار 200 گانٹھیں خرید کر تیسرے نمبر پر رہا۔
تائیوان 2 ہزار گانٹھیں خرید کر چوتھے نمبر پر رہا۔
ترکی 1 ہزار 900 گانٹھیں خرید کر پانچویں نمبر پر رہا۔
پاکستان 6 ہزار 600 گانٹھیں خرید کر چھٹے نمبر پر رہا۔
سال 24-2023 کیلئے 51 ہزار گانٹھوں کی فروخت ہوئی۔
چین 36 ہزار گانٹھیں خرید کر سرفہرست رہا۔
ہونڈراس 9 ہزار 800 گانٹھیں خرید کر دوسرے نمبر پر رہا۔
پاکستان 2 ہزار 500 گانٹھیں خرید کر تیسرے نمبر پر رہا۔
برآمدات 2 لاکھ 8 ہزار 300 گانٹھوں کی ہوئی۔
چین 76 ہزار 800 گانٹھیں درآمد کرکے سرفہرست رہا۔
ترکی 34 ہزار 600 گانٹھیں درآمد کرکے دوسرے نمبر پر رہا۔
پاکستان 27 ہزار 300 گانٹھیں درآمد کرکے تیسرے نمبر پر رہا۔

دریں اثنا سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی ساہو نے جمعہ کے روز اس بات کا اعادہ کیا کہ وفاقی حکومت نے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ فوری طور پر کپاس کی خریداری شروع کرے تاکہ کاشتکاروں کو فی من 8500 روپے کی قیمت یقینی بنائی جا سکے۔

مزید پڑھیں:ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 28 فیصد ہوگئی، 21 اشیائے ضروریہ مہنگی

وہ ملتان میں ڈویژنل جائزہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جس میں سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل اور دیگر اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی۔

Related Posts