بیراج کو کٹ لگ گیا، سندھ کے اہم شہر کے ڈوبنے کا خدشہ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ضلع دادو میں جوہی بیراج کوکاری موری کے مقام پر کٹ لگا دیا گیا۔

ضلع انتظامیہ کے مطابق بیراج میں کٹ کے بعد سیلابی پانی جوہی کی طرف بڑھ رہا ہے اور جوہی شہر کے ڈوبنے کا خدشہ ہے۔

ضلعی  انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مین نارا ویلی ڈرین میں تین مختلف مقامات پر شگاف ڈال دیے گئے اور تینوں شگافوں سے نکلنے والا سیلابی ریلا تیزی کے ساتھ جوہی کی طرف بڑھ رہا ہے جبکہ شگافوں کے باعث 65 سے زائد دیہات زیر آب آگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے جاری بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب

ضلعی انتظامیہ کے مطابق تینوں شگاف گاؤں چھپر جمالی، کلھوڑو اور خیر محمد لغاری پر لگائے گئے، سیم نالے کو چھپر جمالی کے مقام پر پڑنے والا شگاف 800 فٹ چوڑا ہوگیا اور گاؤں خیر محمد لغاری اور کلھوڑو کے مقام پر پڑنے والے شگاف بھی 200 فٹ چوڑے ہو گئے۔

ضلرری انتظامیہ نے بتایا کہ  سیم نالوں کے شگافوں کا سیلابی ریلا بارش کے کھڑے پانی میں شامل ہونے سے دباؤ کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے اور جوہی شہر کے حفاظتی رنگ بند کی کمزور ہونے کے باعث شہریوں میں خوف ہراس پھیل گیا۔

ضلعی انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق میہڑ اور خیرپورناتھن شاہ کی فصلیں بچانے کیلئے  کٹ لگائے گئے ہیں اور متاثرہ دیہات سے آبادی کی نقل مکانی جاری ہے۔

Related Posts