بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سٹی وارڈنز اور کراچی پولیس کے درمیان معاہدہ طے پاگیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سٹی وارڈنز اور کراچی پولیس کے درمیان معاہدہ طے پاگیا
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سٹی وارڈنز اور کراچی پولیس کے درمیان معاہدہ طے پاگیا

کراچی: ٹریفک کنٹرول کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سٹی وارڈنز اور کراچی پولیس کے درمیان معاہدہ ہو گیا، باہمی تعاون کی یاداشت پر دستخط ہوگئے۔

معاہدے کے تحت سٹی وارڈنز کو ضروری پولیس تربیت دی جائے گی، تاکہ شہر میں پولیس کی معاونت کر سکیں، اس سے قبل سٹی وارڈنز کو ہر سال رمضان المبارک کے مواقع پر ٹریفک جام کنٹرول کرنے کے لیے شہر کی اہم سڑکوں پر تعینات کیا جاتا رہا ہے۔

جبکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسران کے پروٹوکول کے لیے بھی ان سٹی وارڈنز کو کے ایم سی استعمال کرتی رہی ہے۔ ایک درجن کے لگ بھگ سٹی وارڈنز کراچی کی سڑکوں پر نہتے ڈیوٹی دیتے ہوئے دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلر کی گولیوں کا نشانہ بن کر شہید ہو چکے ہیں۔

بغیر اسلحہ اپنے فرائض کی ادائیگی انتہائی مشکل کام ہے،تاہم اپنے روزگار اور ادارے کی عزت کی خاطر سٹی وارڈنز لگ بھگ 20 سال سے بغیر اسلحہ اپنی جان داؤ پر لگا کر کراچی کی سڑکوں پر نظر آرہے ہیں۔مگر ان کی اہمیت کو تسلیم نہیں کیا جاتا تھا۔

تاہم اب پولیس اور سٹی وارڈنز ایک دوسرے کے لیے معاونت کی مفاہمتی یاداشت دستخط کر رہے ہیں۔ یادرہے کہ سابق ناظم سید مصطفی کمال کے دور میں سٹی وارڈن کا محکمہ قائم کیا گیا تھا۔

جسے شہر میں مختلف اہم امور میں فعال کردار ادا کرنا تھا۔مگر یہ محکمہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی رکھوالی سمیت ٹریفک وارڈن بن کر رہ گیاتھا۔ مگر اب سندھ پولیس نے سٹی وارڈنز کو بہتر بنانے کاارادہ کر لیا ہے،جس کے مفید نتائج آنے کے امکانات روشن دکھائی دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ سندھ پولیس اور محکمہ سٹی وارڈن کے باہمی اشتراک میں سندھ پولیس ٹریننگ کے ساتھ اہم مقامات پر ڈیوٹی کی انجام دہی کے دوران وارڈنز کو اسلحہ بھی فراہم کرے گی۔

یہ اس لحاظ سے اچھا فیصلہ ہے کہ ماضی میں سٹی وارڈنز کو دوران ڈیوٹی نشانہ بنا کر قتل بھی کیا جاتا رہا ہے اور وہ خالی ہاتھ ہونے کی وجہ سے اپنا دفاع تک نہیں کر پائے۔ کراچی کے شہریوں خصوصاََ سٹی وارڈنز نے اس اقدام کو بے حد سراہا ہے اور خیر مقدم کیا ہے۔

Related Posts