طالبان رہنما کا لائیو انٹرویو کرنے والی افغان خاتون صحافی نے ملک چھوڑ دیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

طالبان رہنما کا لائیو انٹرویو کرنے والی افغان خاتون صحافی نے ملک چھوڑ دیا
طالبان رہنما کا لائیو انٹرویو کرنے والی افغان خاتون صحافی نے ملک چھوڑ دیا

واشنگٹن:افغانستان کے معروف ٹی وی چینل پر کسی طالبان رہنما کا پہلی بار لائیو انٹرویو کرنے والی خاتون صحافی اپنا ملک چھوڑ کر بیرون ملک منتقل ہوگئیں۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق افغانستان کی نیوز اینکر بہشتا ارغند نے اہل خانہ سمیت اپنا وطن چھوڑ دیا ہے اور بیرون ملک منتقل ہوگئی ہیں۔

بہشتا ارغند نے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہزاروں لوگوں کی طرح میں نے بھی افغانستان طالبان کے خوف سے چھوڑا تاہم ایک دن ایسا ضرور آئے گا جب میں اپنے وطن لوٹوں گی۔

24 سالہ نیوز اینکر بہشتا ارغند نے کابل پر قبضے کے بعد طلوع نیوز پر طالبان رہنما مولوی عبدالحق حمد کا انٹرویو کرکے سب کو حیران کردیا تھا۔اس انٹرویو سے امید ہو چلی تھی کہ طالبان خاتون صحافیوں کو پردہ اسکرین پر آنے اور ملازمتیں کرنے کی آزادی دیں گے۔

مزید پڑھیں: داعش نے جنگ مسلط کی تو نمٹ لیں گے، ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد

تاہم چند روز بعد ہی نجی ٹی وی کی خواتین صحافیوں کو کام کرنے سے روک دیا گیا تھا۔مولوی عبدالحق حمد کے بعد بہشتا ارغند نے ملالہ یوسف زئی کا بھی انٹرویو کیا تھا اور کہا جا رہا ہے کہ ملالہ نے ہی خاتون نیوز اینکر کو ملک چھوڑنے میں مدد کی ہے۔

Related Posts