واشنگٹن: امریکی سینیٹر باب میننڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستانی سیلاب زدگان کو جو امداد دی گئی، وہ قطرے سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتی جبکہ پاکستان کیلئے بین الاقوامی ڈونرز کانفرنس بلانی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین و سینیٹر باب میننڈیز نے مطالبہ کیا کہ امریکا پاکستان کو سیلاب سے ہونے والی تباہی پر قابو پانے کیلئے ڈزاسٹر پیکیج کا اعلان کرے۔
سکھوں کے خالصتان ریفرنڈم سے بھارت بوکھلا گیا
خطاب کے دوران امریکی سینیٹر نے کہا کہ آئی ایم ایف بھی پاکستان کو سیلاب زدگان کے معاملے پر مزید ریلیف دے۔ یوکرین اور افغانستان کی طرح امریکا میں رہائش پذیر پاکستانیوں کو بھی عارضی تحفظ کا درجہ دینا ہوگا۔ میں یہ معاملہ خود صدر جو بائیڈن کے سامنے رکھوں گا۔
امریکی سینیٹر باب میننڈیز کے علاوہ رکنِ کانگریس شیلا جیکسن نے امریکی ایوانِ نمائندگان کو تصویر کی مدد سے سمجھایا کہ پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی ناقابلِ بیان ہے۔ سیلابی پانی کو متاثرہ علاقوں سے نکالنے میں 6ماہ سے زائد لگ سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان میں سیلاب کے باعث ملک کے تمام صوبوں بالخصوص سندھ، بلوچستان اور پنجاب میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ 1 ہزار 500 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ ہزاروں زخمی ہوئے۔ لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی تباہ ہو گئی ہیں۔ سیلاب زدگان کا کوئی پرسانِ حال نہیں۔