امریکی شہر لاس اینجلس کی آگ بجھانے کے لیے سپرپاور کی پاور کم پڑگئی، ساری ٹیکنالوجی دھری رہ گئی، آگ بجھانے والا واٹر سسٹم بھی ناکام ہوگیا، فائر فائٹرز کم پڑگئے، لوگ اپنے گھر جلتے دیکھتے رہ گئے، امریکی انتظامیہ مدد کرنے سے قاصر ہے، 37 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ لپیٹ میں آ چکا ہے، 12 ہزار سے زائد عمارتیں تباہ ہوگئیں، 150 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔
امریکی تاریخ کی بدترین آگ سب کچھ جلا کر راکھ کر گئی، اس وقت 37 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ لپیٹ میں آگیا، لاس اینجلس میں ہر طرف تباہی نظر آتی ہے، ہالی ووڈ اداکاروں کے شاندار گھروں سمیت 12 ہزار سے زائد عمارتیں تباہ ہوگئیں۔
نقصان کا ابتدائی تخمینہ 150 ارب ڈالر تک پہنچ گیا، متاثرہ علاقوں میں رات کے وقت کرفیو نافذ کر دیا گیا۔
حکام کے مطابق کیلیفورنیا کے جنگلات میں لگی آگ پر 8 فیصد تک قابو پالیا گیا، جبکہ اس کام کے لیے قیدیوں کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔
بگ باس 18 کی سب سے دلچسپ امیدوار گرینڈ فائنل سے کچھ دن پہلے شو سے باہر
ادھر ریاست کے گورنر نیوسم نے استعفےکا مطالبہ کرنے والے نومنتخب صدر ٹرمپ کو متاثرہ علاقے میں آکر خود جائزہ لینے کی دعوت دے دی۔
امریکی شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی تاریخ کی بدترین آگ سے ہلاکتیں 10 ہوگئی، ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ آگ سے ہالی ووڈ ادا کاروں کے پُرتعیش گھروں سمیت 12 ہزار سے زائد عمارتیں جل کر راکھ بن گئیں، تیز ہواؤں سے آگ مزید پھیلنے کا خطرہ ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق 4 لاکھ افراد کو نقل مکانی کا کہہ دیا گیا۔ امریکی حکام کے مطابق اس وقت ہالی ووڈ ہلز، پاساڈیٹا سمیت 6 مقامات پر تاحال آگ لگی ہوئی ہے۔
دوسری جانب امریکی ریاست کیلیفورنیا کے جنگلات میں لگی آگ بے قابو ہے۔ حکام کے مطابق ایٹن شہر میں 14 ہزار ایکڑ اراضی پر سب کچھ جل گیا ہے۔
ترجمان پینٹاگون کے مطابق 500 اہلکار اور10 نیوی ہیلی کاپٹر آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
کئی ہالی ووڈ شخصیات کے گھر بھی جل کر تباہ ہوگئے۔ آگ سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ پچاس ارب ڈالر سے زائد ہوگیا۔
انشورنس انڈسٹری کو خدشہ ہے کہ یہ امریکی تاریخ کی سب سے مہنگی آگ ثابت ہو سکتی ہے جس میں بیمہ شدہ نقصانات 8 بلین ڈالر سے زیادہ ہونے کی توقع ہے۔ شاید اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس شہر میں امریکا کے مہنگے ترین گھر بنے ہیں۔