وفاقی کابینہ کا اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ انتخابات کیلئے آئین میں ترمیم کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال22-2021ء کیلئے بجٹ کی منظوری دے دی ہے ، بجٹ کا کل حجم 8 ہزار ارب روپے سے زیادہ کا ہوگا۔
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال22-2021ء کیلئے بجٹ کی منظوری دے دی ہے ، بجٹ کا کل حجم 8 ہزار ارب روپے سے زیادہ کا ہوگا۔

اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ نے اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ انتخابات کیلئے آئین میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت گزشتہ روز وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس کے دوران اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ الیکشن کرانے کے معاملے پر صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ آنے پر وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ آئین میں ترمیم کیلئے پارلیمان میں بل پیش کیا جائے گا۔

مذکورہ آئینی بل کے ذریعے وفاقی کابینہ اوپن ووٹ کے ذریعے سینیٹ الیکشن کے انعقاد کیلئے قانون سازی کی خواہش مند ہے۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے کابینہ اجلاس کی صدارت کے دوران حکام کو ہدایت کی کہ غیر ملکی عدالتوں میں قانونی چارہ جوئی کیلئے ہونے والے اخراجات کی تفصیلات جمع کرائی جائیں۔

وفاقی کابینہ اجلاس کو بریفنگ کے دوران آگاہ کیا گیا کہ عالمی عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کیلئے 10 کروڑ ڈالر سے زائد رقم وکلاء کو فیس کے طور پر ادا کی گئی۔ کابینہ نے سکوک بانڈز جاری کرنے کیلئے ایف 9 پارک کو گروی رکھنے کی تجویز کو مسترد کردیا۔ وفاقی وزیرِ اطلاعات شبلی فراز نے بھی کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کی۔

پریس کانفرنس کے دوران میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کسی بھی ہارس ٹریڈنگ کے بغیر صاف و شفاف طریقے سے منعد ہوں گے اور وفاقی حکومت انتخابات اوپن بیلٹ کے تحت کروانے کی خواہش مند ہے تاکہ عوام جان سکیں کہ کس نے کسے ووٹ دیا۔

وزیرِ اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں ماضی میں پیسے کے ذریعے ووٹ خریدے اور بیچے گئے، جہاں لوگ ووٹ خرید کر بیٹھتے ہوں، ایسے سینیٹ کی حیثیت پر سوالات اٹھائے جاسکتے ہیں۔ اوپن بیلٹ کے مخالفین بھول گئے کہ ماضی میں وہ خود بھی اوپن بیلٹ کا مطالبہ کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:  پیپلزپارٹی نے سینیٹ الیکشن میں حکومت کی حمایت کا فیصلہ کرلیا

Related Posts