کراچی: عمر کوٹ میں سندھ اسمبلی کی خالی ہونے والی نشست پی ایس 52 پر گزشتہ روز منعقدہ ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی امیدوار امیر علی شاہ کامیاب قرار پائے جبکہ جی ڈی اے زیادہ ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکی۔
تفصیلات کے مطابق پی ایس 52 عمر کوٹ کی رکنِ سندھ اسمبلی کی نشست پر پیپلز پارٹی کے امیدوار پہلے بھی کامیاب ہوئے تھے، اس لیے جی ڈی اے کے امیدوار سابق وزیرِ اعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم کے کامیاب ہونے کی زیادہ توقع نہیں کی جارہی تھی۔
پی ایس 52 کے ضمنی انتخاب میں گزشتہ روز صبح کے وقت سے پولنگ شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہی۔ ارباب غلام رحیم اور امیر علی شاہ کے درمیان رکنِ سندھ اسمبلی کی نشست کیلئے مقابلہ ہوا۔
اسی دوران دو پولنگ اسٹیشنز پر ارباب غلام رحیم اور پیپلز پارٹی امیدوار امیر علی شاہ کے حامیوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے تاہم بعد ازاں معاملات خوش اسلوبی سے حل کر لیے گئے۔
ضمنی انتخاب میں تمام 128 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج گزشتہ روز شائع کیے گئے جن کے مطابق پی پی پی امیدوار امیر علی شاہ 55 ہزار 904 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے۔
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے امیدوار ارباب غلام رحیم غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق 30 ہزار 921 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ بعد ازاں سید امیر علی شاہ نے ضمنی انتخاب میں کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا۔
پی پی پی کے نومنتخب رکنِ سندھ اسملبی امیر علی شاہ نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر اللہ تعالیٰ کا کرم رہا ہے اور میں اسی کا شکر گزار ہوں، سب کو علم ہوگیا کہ عوام پیپلز پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں۔
امیر علی شاہ نے کہا کہ میرے مرحوم والد نے عمر کوٹ کے لوگوں کی 41 سال تک بھرپور خدمت کی ہے اور میں بھی عوام کو اکیلا نہیں چھوروں گا۔ بعد ازاں ایمر علی شاہ کی جیت پر جشن بھی منایا گیا۔ پی پی پی کارکنان نے آتش بازی، نعرے بازی اور ڈھول کی تھاپ پر رقص بھی کیا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل پی ایس 52 کے ضمنی انتخاب پر پولنگ شروع ہو گئی جس کے دوران پی پی پی امیدوار امیر علی شاہ اور جی ڈی اے کے ارباب غلام رحیم میں کانٹے کا مقابلہ ہوا۔
پی ایس 52کے عام انتخابات 2018ء میں پیپلز پارٹی کے علی مردان شاہ 52 ہزار 139 ووٹس لے کر کامیاب ہوئے تھے جن کے انتقال کے بعد پی ایس 52 کی سیٹ خالی ہوئی جس پر گزشتہ روز ضمنی انتخاب کی پولنگ شروع ہو گئی۔