کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے ورلڈ بینک سے حاصل 3 ارب سے زائد کے خطیر فنڈز کے غیر قانونی استعمال کے الزام پر صوبائی حکومت سے جواب طلب کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت پر 3 ارب 60 کروڑ روپے کے فنڈز کی خوردبرد کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ عدالت نے ریمارکس کے دوران متعلقہ اداروں سے ترقیاتی کاموں پر خرچ کیے گئے پیسے پر سوالات اٹھا دئیے۔
ن لیگ الیکشن کیلئے تیار، کامیابی حاصل کریں گے، مریم نواز
سندھ ہائیکورٹ میں درخواست کی سماعت کے دوران عدالتِ عالیہ نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور ایف بی آر سے جواب طلب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ گزشتہ 3 برسوں میں کراچی سے اکٹھے کیے گئے ٹیکس کی تفصیلات بتائیں۔
ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ جمع کیے گئے ٹیکس کا کتنا حصہ ترقیاتی کاموں کیلئے استعمال ہوا؟درخواست گزار کا کہنا ہے کہ ورلڈ بینک نے سندھ حکومت کو جو رقم دی، ان فنڈز کا درست استعمال نہیں کیا جارہا۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ کامپیٹیٹیو اینڈ لِو ایبل سٹی آف کراچی (کلک) پراجیکٹ کے ہر منصوبے کے ٹینڈر کیلئے اشتہارات جاری کیے جائیں۔ عدالت کا آبزرویشن دیتے ہوئے کہنا تھا کہ معاملہ مفادِ عامہ کا ہے۔
گزشتہ سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل کا دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت 3 ارب 60 کروڑ کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے جن میں شفافیت لازمی ہے تاہم فریقین نے ترقیاتی منصوبوں کیلئے اشتہار تک جاری نہیں کیا۔