سانحہ جڑانوالہ ملکی تاریخ کا المناک سانحہ تھا، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

معروف مذہبی اسکالر علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر  نے کہا ہے کہ سانحہ جڑانوالہ پاکستان کی تاریخ کا ایک المناک سانحہ تھا، اس کی مذمت کرتے ہیں، حکومت قرآن کی توہین اور اقلیتوں کے عبادت خانے اور گھر جلانے والوں کا کڑا حتساب کرے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکیا۔ انہوں ںے کہا کہ پاکستان کے سیاسی مسائل کا حل پُرامن انتخابات میں ہی پنہاں ہے، مہنگائی، خاص طور پر مہنگی بجلی نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے، مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے ضروری ہے کہ سود سے پاک اسلام کا معاشی نظام نافذ کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:

طالبان رہنما کا پاکستان میں متعین برطانوی ہائی کمشنر کے بیان پر رد عمل

انہوں نے کہا کہ سیکولر جماعتوں کے بجائے مذہبی جماعتوں پر مشتمل ایک انتخابی آلائنس بنایا جائے گا، ہم غلبہ دین کیلئے آئینی اور قانونی راستے پر یقین رکھتے ہیں۔

ابتسام الٰہی ظہیر کا کہنا تھا کہ سودی لین دین سے نجات حاصل کئے بغیر ملکی معاشی مسائل کا حل ممکن نہیں، ناموس رسالتﷺ، صحابہ ؓو اہلبیتؑ اور قرآن کی توہین کو روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔

ابتسام الٰہی ظہیر نے کہا کہ پاکستان کی معاشی ابتر حالت کی بہت بڑی وجہ سودی نظام معیشت ہے، ملکی معیشت کی بہتری کیلئے سودی نظام کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول اور تاجروں کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی پیداوار کو بہتر بنانے کیلئے سولر انرجی اور وِنڈ انرجی کا بھرپور استعمال کرنا چاہیے۔ اس موقع پر مختلف اضلاع سے متعدد علماء اور دیگر نے قرآن وسنہ موومنٹ میں شمولیت کا اعلان بھی کیا۔

Related Posts