پاکستان میں بٹ کوائن یا دیگر کرپٹو کرنسیوں سے پیسہ کیسے کمایا جائے؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

bitcoin in pakistan

گزشتہ چند روز  کے دوران دنیا بھر میں کرپٹو کرنسی کی قدر بڑھنے کے بعد خاص طور پر ماسٹر کارڈ اور ٹیسلا جیسی مشہور مالیاتی کمپنیوں نے ادائیگی کے طریقہ کار کے طور پر کرپٹو کرنسیوں کو اپنانے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔

جس کے بعد یہ امیدا پیدا ہوگئی ہے کہ اس اقدام سے پوری دنیا میں کرپٹوکرنسی کے میدان میں ایک انقلاب برپا ہوجائیگا اور ڈیجیٹل کرنسیوں کو وسیع پیمانے پر قبولیت مل سکتی ہے اور ساتھ ہی اس طرح کی کرنسیوں کو اپنانے کے لئے مطلوبہ انفراسٹرکچر کی ترقی کی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔

آج کل ہر انسان ڈیجیٹل کرنسی میں سرمایہ کاری کرکے دولت مند بننا چاہتا ہے تاہم بات یہ ہے کہ لوگ نہیں جانتے کہ ڈیجیٹل کرنسیوں نے پچھلے کچھ سالوں میں بہت سے اتار چڑھاؤ کا سامنا کیا۔ مزید یہ کہ کرپٹو میں سرمایہ کاری بھی خطرے سے خالی نہیں ہے لیکن پہلے ہمیں یہ جاننا ہوگا کہ کرپٹوکرنسی کیا ہے اور کیا ایسی کرنسیوں کا کاروبار کرنا قانونی ہے؟۔

کرپٹوکرنسی کیا ہے؟
کرپٹوکرنسی ایک ڈیجیٹل اثاثہ ہے جو کرپٹوگرافک طریقوں کی مدد سے تخلیق اور منتقل کیا جاتا ہے ، زیادہ تر بلاک چین پر مبنی ہے۔ اس خفیہ نگاری کی وجہ سے کوئی بھی کرپٹوکرنسی میں جعلسازی نہیں کرسکتا ۔

ڈیجیٹل کرنسیوں کو اس طرح سمجھا جاسکتا ہے جس کی کوئی ٹھوس شکل نہیں ہے۔ کرپٹوکرنسی ایکسچینج کا ایک ایسا ذریعہ ہے جو ڈیجیٹل خفیہ طریقہ کار کے تحت عمل میں آتی ہے اور ڈالر یا روپے کے برعکس اسکی کوئی مرکزی اتھارٹی نہیں ہے جو کسی کرپٹوکرنسی کی قدر کو سنبھال اور برقرار رکھ سکے۔

آپ شاید مشہور ورژن بٹ کوائن سے واقف ہوں گے لیکن بٹ کوائن کے علاوہ 5000 سے زیادہ مختلف کرپٹو کرنسی موجود ہیں اورآپ باقاعدہ سامان کی خریداری اور دیگرخدمات کیلئے کرپٹو کا استعمال کرسکتے ہیں حالانکہ بہت سے لوگ کرپٹو کرنسیوں میں اس طرح کی سرمایہ کاری کرتے ہیں جیسے وہ دوسرے اثاثوں میں جیسے اسٹاک یا قیمتی دھاتوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔

بلاک چین ؟
جب ہم کرپٹو کرنسی کی تعریف کرتے ہیں تو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ یہ بلاک چین ٹیکنالوجی پر مبنی ہے۔ بلاک چین ریکارڈوں کی ایک بڑھتی ہوئی فہرست ہے جسے بلاکس کہا جاتا ہے جو خفیہ نگاری کا استعمال کرتے ہوئے آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ یہ ایک قسم کا ڈیجیٹل ریکارڈہے جو دو فریقوں کے مابین لین دین کومحفوظ کرتا ہے۔

بلاک چین ایک موثر اور تصدیق شدہ نظام ہے مزید یہ کہ اس میں اعداد و شمار میں ترمیم کی اجازت نہیں ہے۔ آسان الفاظ میں یہ ایک کھلا اور تقسیم شدہ ڈیجیٹل ریکارڈہے جس میں آپ ترمیم نہیں کرسکتے۔

ڈیجیٹل کانوں میں سونے کی مائننگ؟
مارکیٹ میں دستیاب کرپٹو کرنسیوں کی مقدار اس کی کان کنی پر منحصر ہے۔ کان کنی ڈیجیٹل کرنسیوں کے حوالے سے جدید ترین کمپیوٹرز کو استعمال کرنے کی ایک تکنیک ہے جس میں زیادہ کرپٹو کرنسیاں تیار کی جائیں اور اسے ریکارڈیا بلاک چین میں شامل کیا جائے۔

کانوں کی کھدائی کرپٹو کرنسیوں کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہے کیونکہ یہ ڈیجیٹل کرنسیوں کی فراہمی کا طریقہ کار ہے جوعام لوگوں کی طلب کے مطابق پیدا ہوتی ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق اگر مائننگ میں حصہ لینے والے زیادہ کمپیوٹر پاور کے مالک ہیں تو توقع یہ ہے کہ وہ سب سے لمبی زنجیر تشکیل دیں گے کیونکہ ان کے نئے بلاکس کو شامل کرنے کا امکان ان کی کمپیوٹر پاور کے متناسب ہے اس کے نتیجے میں سب سے طویل زنجیر کو اتفاق رائے سے سمجھا جاسکتا ہے۔

کیا بٹ کوائن پاکستان میں قانونی ہے؟
جیسا کہ ہم نےکرپٹوکرنسی اور بلاک چین کے بارے میں تمام تفصیلات پر تبادلہ خیال کیا ہے ، اب ہم بٹ کوائن پر غور کریں گے، یہ ابھی دنیا کی قیمتی ترین کرپٹو کرنسیوں میں سے ایک ہے۔ 2017 میں بٹ کوائن نے قیمت میں اضافے کا تجربہ کیا۔

اب 1 بٹ کوائن 92 لاکھ 40 ہزار285 روپے اور60 پیسے جبکہ اگرڈالر میں دیکھا جائے تو 59 ہزار232 اعشاریہ 60 ڈالر کے برابر ہے۔

حکومت کی طرف سے بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں پر پابندی کے باوجود پاکستان میں روزانہ کرپٹو کرنسی کی تجارت میں اضافہ ہورہا ہے۔ پاکستان میں پکسفل اور لوکل بٹ کوائنز جیسے پیر ٹو پیر نیٹ ورکس پر بٹ کوائن کی تجارت ہورہی ہے۔

تجارت کے دوسرے حصے میں سوشل میڈیا گروپس اور آن لائن برادریوں کے درمیان کرپٹو کی تجارت جاری ہے جہاں فری لانسرز نقد رقوم کے بدلے اپنے بٹ کوائن فروخت کرتے ہیں جو بعد میں اسے 5 فیصد سے 10 فیصد پریمیم پر فروخت کرتے ہیں۔

اس وقت مرکزی بینک کی طرف سے ملک میں ڈیجیٹل کرنسیوں کو قانونی نہیں سمجھا جاتا ۔ 2018 میں ایک بیان میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا تھاکہ حکومت پاکستان کی طرف سے بٹ کوائن ، لائٹ کوائن، پاک کوائن ، ون کوائن ، ڈیز کوائن ، پے ڈائمنڈ اوردیگر کرپٹو کرنسیوں کوگارنٹی کیلئے قانونی ٹینڈر جاری نہیں کئے۔

کرپٹوکرنسی کالین دین کیسے کیا جائے؟
پابندی عائد ہونے کے باوجود پاکستان میں کرپٹوکرنسیوں میں مائننگ اور تجارت کی جارہی ہے ، بائنانس کوائن بیس جیسی ایپس ملک میں کرپٹو کرنسی کے لین دین کیلئے سب سے زیادہ متحرک ہیں ،ان ایپس کے ذریعے بٹ کوائنز کو تجارت کرنے کیلئے آپ کو ایک اکاؤنٹ بنانے کی ضرورت ہے۔

پاکستان میں مختلف اپیلی کیشنز کے ذریعے صارفین آسانی سے وسیع پیمانے پر ادائیگی کے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیز خرید سکتے ہیںاور یہاں بینک میں منتقلی، کریڈیٹ کارڈز اور نقد رقوم سے بھی خریداری ممکن ہے اور ایک بار کرپٹو کرنسی میں پیسہ انویسٹ کرنے یا کرپٹو کرنسی خریدنے کے بعد آپ اس کو تجارتی لین دین کیلئے استعمال کرسکتے ہیں اورکرپٹو کرنسی کا سودا کرنے کے بعد آپ اپنے سرمائے کو تیزی سے بڑھاسکتے ہیں لیکن نقصان کا امکان بھی برابر موجود ہے ۔

اگر آپ نقصان برداشت کرنے کی ہمت رکھتے ہیں اور منافع کمانے کیلئے آپ کو کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کرنا مقصود ہے تو آپ بٹ کوائن اور اس کے علاوہ لائٹ کوائن، ایتھریم ودیگر کرپٹوکرنسیوں میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں اور اگر آپ نقصان سے بچنا چاہتے ہیں تو آپ اپنی سرمایہ کاری کو منجمد کرکے بھی منافع حاصل کرسکتے ہیں۔

Related Posts