اسلام آباد:اسلام آباد کے سیکٹر ایف سیون میں واقع ہوٹل ہل ویو میں سعودی عرب سے آئے ہوئے پاکستانی سراپا احتجاج ہیں ان پاکستانیوں کی کل تعداد ساٹھ کے قریب ہے،اور یہ تین دن پہلے سعودی عرب سے اسلام آباد پہنچے تھے،ان افراد کا تعلق پاکستان کے مختلف صوبوں اور شہروں سے ہے،جن میں کراچی لاہور آباد اور دیگر شہر شامل ہیں۔
ان مسافروں کو ہوٹل کے مختلف کمروں میں رکھا گیا ہے ان میں سے ایک مسافر ملک محمد آصف جس کا تعلق لاہور سے ہے کا کہنا ہے کہ ہمیں سعودیہ میں پاکستانی سفارت خانے کے عملے اور سفارت کار نے بتایا تھا کہ آپ لوگوں کو پاکستان میں 48 گھنٹے میں تمام کارروائی مکمل کرنے کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی جائے گی لیکن ہمیں یہاں آئے ہوئے تین دن ہوچکے ہیں ہم یہاں سخت پریشان ہیں۔
اس شخص نے کہا کہ ابھی تک اسلام آباد انتظامیہ کے کسی بھی اہلکار نے ہم سے پوچھا تک نہیں ہم یہاں ہوٹل کا کرایہ یومیہ 3000 صبح کا ناشتہ فی کس 1000 اور دوپہر کے کھانے کا فی کس 1000روپے دے رہے ہیں، اب ہم اتنے پیسے کہاں سے لائیں ہم یہ سب کچھ نہیں کر سکتے، جبکہ ابھی تک ہمارے کرونا وائرس وباء کے ٹیسٹ تک نہیں کیے گئے۔
ہم اب ہوٹل کے اندر بند ہو کر رہ گئے ہیں باہر رینجرز ہماری نگرانی پر مامور ہے اور ہمیں بتایا گیا ہے کہ اگر کسی نے یہاں سے باہر جانے کی کوشش کی تو اسے گولی مار دی جائے گی، ہم چاہتے ہیں کہ اللہ کے واسطے ہمارے ٹیسٹ کیے جائیں تاکہ رپورٹ آنے پر ہمیں پتہ چل سکے کہ کس کا ٹیسٹ پازیٹو ہے اور کس کا ٹیسٹ نیگیٹو ہے تاکہ ہم اپنے گھروں کو جا سکے۔
ہم لوگ پانچ ہزار یومیہ کے حساب سے پیسے نہیں دے سکتے، اس لئے ہم وزیراعظم عمران خان اور اسلام آباد کی انتظامیہ سے ہاتھ جوڑ کر فریاد کرتے ہیں کہ ہمیں اس عذاب سے نجات دلائی جائے ہم اس ہوٹل کے کمرے میں بند ہیں اور گرمی شدید ہے، اتنا کرایہ دینے کے باوجود ہوٹل کے کمروں میں اے سی تک موجود نہیں ہے۔خدارا ہمارے حال پر رحم کیا جا ئے۔