پرائیویٹ اسکولز کا اساتذہ و ملازمین کو پوری تنخواہیں دینے سے انکار

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہیریکس اسکول کو 50ہزار روپے جرمانہ کرکے والدین کی درخواست پر کھول دیا گیا
ہیریکس اسکول کو 50ہزار روپے جرمانہ کرکے والدین کی درخواست پر کھول دیا گیا

راولپنڈی:آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن نے صوبائی کابینہ پنجاب کے تعلیمی اداروں کے بارے میں حالیہ فیصلوں کو مسترد کردیا ہے اور کہاہے کہ نجی تعلیمی ادارے آدھی فیس وصول کرکے اساتذہ و ملازمین کو پوری تنخواہ دینے کی پابند نہیں۔

صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اور صوبائی وزیر تعلیم مراد راس وزیر اعلی پنجاب کو اس بارے حتمی رپورٹ جمع کراونے سے پہلے نجی تعلیمی اداروں کے مسائل اور مشکلات کو مدنظر رکھیں۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیسوں کے متعلق فیصلوں کو سامنے رکھے ۔

ان خیالات کااظہار مرکزی چیئرمین کاشف ادیب جاودانی،راولپنڈی ڈویژن کے صدر ابراراحمد خان،مرکزی سینئر نائب صدر چوہدری فرقان،جنرل سیکرٹری پنجاب ملک افتخار حسین،سنیئر نائب صدر رالپنڈی ڈویژن ملک حفیظ اللہ اور عطائ الرحمن چوہدری،مشتاق حیدر ضلع چکوال،قاضی نور الحسن ضلع اٹک اور ابراراحمد ایڈووکیٹ صدر ضلع راولپنڈی نے اپنے مشترکہ بیان میں کیاہے ۔

انھوں نے ساتھ ہی حکومت کے حالیہ فیصلوں پر پورے پنجاب کے عہدیداران کا ویڈیو لنک اجلاس طلب کرلیاہے ،عہدیداران نے مزید کہا ہے کہ پاکستان میں قوانین کی حیثیت کیا ہے ؟یہاں سپریم کورٹ کچھ کہتی ہے ،وزیر تعلیم کچھ اور فرما تے ہیں، وزیر اعظم کچھ اور فرما تے ہیں، وزیر اعلی کچھ اور فرما تے ہیں،بات یہ ہے کہ اس سب کا تو صاف صاف مطلب ہے کہ کوئی بھی اتھارٹی کسی قانون کو اسمبلیوں میں لائے بغیر جب چاہے ، جیسے چاہے اپنی مرضی سے تروڑ مروڑ کر رکھ دیتی ہے ۔

سپریم کورٹ پاکستان کی اعلی عدلیہ ہے ، اگر اس کے آرڈرز کو حکومت ماننے کو تیار نہیں تو ہمیں سوائے اللہ کے کسی بھی کوئی بھی امید نہیں رکھنی چاہیئے ۔فیس میں کمی کی تجویز سکولوں کے بارے درج ذیل قیاس انگیزی کی بنیاد پر ہو سکتی ہے ، آدھی فیس اتنی ہوتی ہے کہ اس میں سے تنخواہیں، یوٹیلیٹیز اور رینٹ باآسانی نکل سکتے ہیں۔

گویا نجی سکولوں کی پرافٹ ریشو ففٹی ففٹی ہوتی ہے ۔ یہ بات سو فیصد جھوٹ ہے ، سکول والوں کے پاس وافر بچت موجود ہوتے ہیں، یہ بات بھی عمومی طور پر غلط ہے ، والدین بروقت فیسیں ادا کرنے بھاگے بھاگے سکولوں کا رخ کرتے ہیں۔

یہ بات بھی غلط ہے ، تمام اسکولوں کو مارچ کی فیس وصول ہوچکی ہے ۔ بالکل غلط بات ہے ، ابھی مارچ میں وصول ہونے والی فیس بھی پوری وصول نہیں ہوئی اور اکثر جگہوں پر پیسے پکڑ کر تنخواہیں ادا کی گئی ہیں۔

مزید کوئی ادھار نہیں دینے والا، سپریم کورٹ کے آرڈر کو بائی پاس کیا جاسکتا ہے ۔ یہ بات ناعاقبت اندیشی والی ہے ۔ اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں، اسکول کھلے ہوئے ہیں اور والدین آآ کر فیسیں ادا کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں:وزیراعظم غریب عوام کے یوٹیلیٹی بلز معاف کردیں، نثار کھوڑو

اسکول بند ہیں اور لوگوں نے فون بھی بند کرلئے ہیں، والدین اسکول والوں کے گھروں میں آکر فیسیں ادا کررہے ہیں۔ بالکل غلط لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کی موومنٹ تقریباََ صفر ہوئی پڑی ہے ۔ کوئی فیس جمع کروانے گھر نہیں آرہا، ایسے کسی فیصلے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔بالکل غلط یہ فیصلہ نجی تعلیمی اداروں کے لیے تباہ کن اثرات رکھے گا۔

Related Posts