راولپنڈی: سانحہ مری میں افسوسناک سانحہ ہونے کے بعد پاکستان آرمی کی جانب سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور جوان ریلیف آپریشن میں پیش پیش ہیں جبکہ تمام بڑی شاہراہیں کھول دی گئی ہیں۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جوان امدادی کارروائیوں میں شانہ بشانہ ہیں، چھوٹی رابطہ سڑکوں کو کھولنے کا کام بھی جاری ہے جبکہ پھنسے ہوئے سیاحوں کو اسلام آباد منتقل کردیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان کے مطابق مری میں ریلیف کیمپ قائم کردیئے گئے ہیں، انجینئرز سڑکیں کھولنے میں مصروف، سیاحوں کو محفوظ شیلٹر اور کھانے پینے کی اشیا کی فراہمی جاری ہے اور ریلیف کیمپوں اور صحت کے مراکز مکمل طور پر امور انجام دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ مری میں ہونے والے دلخراش سانحہ کے اگلے روز بھی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، متاثرین کو نکال لیا گیا، اہم شاہراہیں بھی کھل گئیں۔ 23قیمتی انسانی جانوں کا نقصان ہوا تو انتظامی مشینری حرکت میں آئی۔
متاثرہ علاقوں میں برفانی طوفان میں پھنسی گاڑیوں اور سڑکوں سے کرینوں کی مدد سے برف ہٹائی گئی، سول آرمڈ فورسز سمیت اداروں کے اہلکار متحرک دکھائی دیئے۔
چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز ستی کے مطابق متاثرین کو نکال لیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب بھی موسم بہتر ہوتے ہی ہیلی کاپٹر پر حالات کا جائزہ لینے پہنچے اور مری کے متاثرہ مقامات کا دورہ کیا۔
ریسکیو آپریشن کے بعد پنڈی مری مین روڈ، ایکسپریس وے، جھیکا گلی، مال روڈ، بھوربن روڈ، ہال روڈ، ویو فورتھ روڈ اور کلڈانہ روڈ کو بحال کر دیا گیا ہے، مری کے متعدد علاقوں میں بجلی تاحال بحال نہیں ہو سکی۔
مزید پڑھیں: مری ریسکیو آپریشن مکمل، جاں بحق افراد کی میتیں رہائش گاہ پہنچا دی گئیں