ملک بھر کے تعلیمی بورڈ کا پاسنگ مارکس کم ازکم 40 کرنے پر اتفاق

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

لاہور: ملک بھر کے تعلیمی بورڈز میں پاسنگ مارکس کم ازکم 40 کرنے جبکہ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے مسلم طلبہ کے لیے مطالعہ قرآن لازمی قرار دینے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔

ملک کے تعلیمی بورڈ ز کی کمیٹی فارچیئرمینز کا دو روزہ اجلاس ہوا جس میں 21 نکاتی ایجنڈے پر غور اور اہم امور پر اتفاق کیا گیا۔

اجلاس میں کمیٹی نے پاسنگ مارکس کم ازکم 40 فیصد کرنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے مسلم طلبہ کے لیے مطالعہ قرآن لازمی قرار دینے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پی ٹی آئی کی سابق رکن اسمبلی نیلم حیات کا سیاست چھوڑنے کا اعلان

بورڈز کے چیئرمینز نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ پورے ملک میں یکساں رزلٹ کارڈ متعارف کیا جائے گا اور امتحانی شیڈول مارچ اپریل کے بجائے مئی جون میں کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں اجلاس میں رواں سال کے لیے انٹربورڈ اسپورٹس کمیٹی کے چیئرمین کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور بلوچستان بورڈ رواں سال انٹربورڈ اسپورٹس کمیٹی کا چیئرمین ہوگا۔

Related Posts