علی وزیر اور ایمان مزاری کی ضمانت منظور، ایمان کو رہا کیے جانے کے امکانات

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: عدالت نے پی ٹی ایم رہنما علی وزیر اور ایمان مزاری کی ضمانت کیلئے دی گئی درخواست منظور کر لی ہے جس کے بعد ایمان مزاری کی رہائی کے امکانات روشن ہوگئے۔ 

تفصیلات کے مطابق انسدادِ دہشت گردی اسلام آباد نے ایک اور مقدمے میں علی وزیر اور ایمان مزاری کی ضمانت منظور کر لی۔ عدالت کے جج ابوالحسنات نے ایمان مزاری اور علی وزیر کے خلاف دھمکی، اشتعال اور بغاوت کے کیس میں درخواست کی سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیں:

الیکشن کمیشن، جماعتِ اسلامی اورایم کیو ایم مشاورت کیلئے طلب 

درخواستِ ضمانت کی سماعت پر پراسیکیوٹر کی جانب سے راجہ نوید نے پیش ہو کر ملزمان کے خلاف دلائل دئیے جبکہ ایمان مزاری کی والدہ شیریں مزاری نے بھی عدالت میں حاضر ہو کر مقدمے کی سماعت ملاحظہ کی۔

پراسیکیوٹر کا دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ایمان مزاری کے جلسے میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔ تقریر کرتے ہوئے ایمان مزاری نے کہا کہ ریاستی افسران نے غداری کی۔ تقریر کی یو ایس بی اب آچکی ہے۔

علی وزیر ایمان مزاری کے وکلا نے عدالت سے ضمانت کی استدعا کی اور مختلف دلائل دئیے جس پر عدالت نے دونوں ملزمان کی ضمانت کی درخواست 30، 30 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کر لی۔

قبل ازیں ایمان مزاری کی درخواستِ ضمانت تھانہ ترنول میں درج مقدمے کے سلسلے میں منظور ہوچکی ہے۔ ملزمہ کی رہائی کے روشن امکانات ہیں جبکہ علی وزیر کی تھانہ ترنول میں درج مقدمے میں درخواستِ ضمانت دائر کی ہوئی ہے۔ 

Related Posts