جلسے کا این او سی منسوخ، حکومتی غیر ذمہ داری سے ایک اور 9مئی ہوسکتا تھا۔علی محمد خان

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

این او سی
(فوٹو: آن لائن)

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر علی محمد خان نے کہا ہے کہ حکومت نے پی ٹی آئی جلسے کا این او سی منسوخ کردیا، حکومتی غیر ذمہ داری سے ایک اور 9مئی ہوسکتا تھا۔

تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے بعد نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تحریکِ انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ اگر عمران خان کو 9 مئی کو اتھایا نہ جاتا اور ان کا پارٹی سے رابطہ ہوتا تو ان کا کردار تب بھی ہوتا۔

گفتگو کے دوران سابق وزیر علی محمد خان نے کہا کہ علیمہ خان نے جب عمران خان سے بات کی، اس وقت تک بہت سی باتیں واضح نہیں تھیں۔ عمران خان نے بھاری دل کے ساتھ جلسہ مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا، اب وہ کہہ چکے ہیں کہ جلسہ 8 ستمبر کو لازمی ہوگا۔

پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کا کہ حکومت، ریاستی ادارے اور مقتدرہ اپنی ذمہ داری نبھائیں اور 8 ستمبر کو پر امن جلسہ کرنے دیں۔ خیال رہے کہ اس سے قبل 22 اگست کو ہونے والے پی ٹی آئی کے جلسے کا این او سی منسوخ کردیا گیا تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ عمران خان نے 22 اگست کا پی ٹی آئی جلسہ منسوخ کردیا ہے۔ اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران عمران خان نے بھی 22 اگست کے جلسے کو ملتوی کرنے کے فیصلے کی تصدیق کی تھی۔

Related Posts